Bharat Express

Mehbooba Mufti

پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی کے ہندوتوا کے حوالے سے دیے گئے اس بیان پر سیاست رکی بھی نہیں تھی کہ انہوں نے دوبارہ ہندو مزہب کے حوالے سے ایکس پر پوسٹ کیا ہے۔

پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے سوشل میڈیا پر ہندوتوا کا حوالہ دیتے ہوئے ایک پوسٹ شیئر کی ہے جس کی وجہ سے اب ملک میں سیاست گرم ہوگئی ہے۔ انہوں نے یہ تبصرہ ایکس پر ایک صارف کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کیا۔

سوشل میڈیا پر وائرل اس ویڈیو میں ایک لڑکا نابالغ بچوں کو چپلوں سے خوب مار رہا ہے اور روتے ہوئے بچے جئے شری رام کے نعرے لگا رہے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو مدھیہ پردیش کے رتلام ضلع کا ہے۔

عمر عبداللہ نے پی ڈی پی کے رہنما وحید پرا کی جانب سے آرٹیکل 370 کی بحالی کے لیے پیش کی گئی قرارداد پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کی عوام 5 اگست 2019 کے فیصلے کو منظور نہیں کرتی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر لوگوں نے اس فیصلے کی حمایت کی ہوتی تو آج حالات مختلف ہوتے۔

صورتحال کو قبول کرتے ہوئے، انہوں نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل ایکس پر پوسٹ کیا اور کہا، "میں لوگوں کے فیصلے کو قبول کرتی ہوں مجھے سری گفوارہ بجبہاڑہ کے لوگوں سے جو پیار اور محبت ملی ہے وہ ہمیشہ میرے ساتھ رہے گا۔ "میرے پی ڈی پی کارکنوں کا شکریہ جنہوں نے اس انتخابی مہم کے دوران سخت محنت کی۔"

تمام پولنگ ایجنسیوں نے جموں خطہ میں بی جے پی کے لیے واضح اکثریت کی پیش گوئی کی ہے، حالانکہ کانگریس-این سی اتحاد بھی خطے میں ایک چیلنج بنتا دکھائی دے رہا ہے۔

جموں و کشمیر میں، جس کی 90 اسمبلی سیٹیں ہیں، بی جے پی، کانگریس، این ای سی اے اور پی ڈی پی سمیت کئی علاقائی پارٹیاں بھی کوششیں کر رہی ہیں۔ ان تمام جماعتوں کے امیدواروں کی جیت یا ہار کا فیصلہ 8 اکتوبر کو ہی ہو گا۔ یہاں تین مرحلوں میں انتخابات ہوئے۔

پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے اپنی انتخابی مہم ایک دن کے لیے ملتوی کر دی تھی۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ لبنان اور غزہ کے شہداء بالخصوص حسن نصر اللہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے میں کل اپنی مہم منسوخ کر رہی ہوں۔

جموں وکشمیرکی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ عبداللہ فیملی کی وجہ سے ہندوستان میں کشمیرہے۔ اگرعبداللہ خاندان نے تب پاکستان کا ایجنڈا نافذ کیا ہوتا توجموں وکشمیرہندوستان کے بدلے پاکستان میں ہوتا اورآزاد ہوتا۔

التجا نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ میں لوگوں کو کچھ ریلیف دے سکوں اور ان کی آنکھوں میں کچھ احترام دیکھ سکوں۔ ووٹ بنک کے ذریعے ووٹ دینا آسان ہے لیکن جب کوئی لیڈر یہاں دفن ہوتا ہے تو اس کی ساکھ بھی دفن ہو جاتی ہے۔