محبوبی مفتی کی بیٹی التجا مفتی ہار گئ ،جانئے کیا ہے ان کی پارٹی پی ڈی پی کا حال
جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ شام تک نتائج آ جائیں گے کہ یہاں کس کی حکومت بنے گی۔ ابتدائی رجحانات میں نیشنل کانفرنس (این سی) اتحاد کو 90 سیٹوں پر اکثریت ملتی دکھائی دے رہی ہے۔ قابل ذکربات یہ ہے کہ پی ڈی پی امیدوار التجا مفتی، جو پہلی بار کشمیر کی سری گفوارہ-بجبہاڑہ سیٹ سے الیکشن لڑی اور ہار گئی۔
محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے نتائج میں شکست ملی ہے۔ التجا مفتی کو نیشنل کانفرنس کے بشیر احمد شاہ ویری کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ 12ویں راؤنڈ کی گنتی کے بعد بشیر کو 31292 ووٹ ملے ہیں۔ جب کہ التجا مفتی کو 22534 ووٹ ملے ہیں۔ بشیر نے التجا کو 8 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی ہے۔ تیسرے نمبر پر رہنے والی بی جے پی کی سوفی یوسف کو صرف 3468 ووٹ ملے۔ اس سیٹ پر NOTA کو 1475 ووٹ ملے ہیں۔
اپنی ہار کو قبول کرتے ہوئے، انہوں نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل ایکس پر پوسٹ کیا اور کہا، “میں لوگوں کے فیصلے کو قبول کرتی ہوں مجھے سری گفوارہ بجبہاڑہ کے لوگوں سے جو پیار اور محبت ملی ہے وہ ہمیشہ میرے ساتھ رہے گا۔ “میرے پی ڈی پی کارکنوں کا شکریہ جنہوں نے اس انتخابی مہم کے دوران سخت محنت کی۔”
I accept the verdict of the people. The love & affection I received from everyone in Bijbehara will always stay with me. Gratitude to my PDP workers who worked so hard throughout this campaign 💚
— Iltija Mufti (@IltijaMufti_) October 8, 2024
بیجبہاڑہ گزشتہ 25 سالوں سے مفتی خاندان کا گڑھ رہا ہے۔
بجبہاڑہ سیٹ گزشتہ 25 سالوں سے مفتی خاندان اوران کی پارٹی پی ڈی پی کا گڑھ رہی ہے۔ یہاں سے جیتنے کے بعد مفتی محمد سعید اور ان کی بیٹی محبوبہ مفتی جموں و کشمیر کی وزیر اعلیٰ بن گئی تھیں۔ اس بار التجا مفتی کو بجبہاڑہ سیٹ سے میدان میں اتارا گیا ہے۔ یہاں سے نیشنل کانفرنس نے بجبہاڑہ سے بشیر احمد کو التجا مفتی کو ٹکٹ دیا ہے، جو پچھلے دو مسلسل انتخابات میں رنر اپ رہے ہیں۔ بی جے پی نے جموں و کشمیر پارٹی کی نائب صدر سوفی یوسف پر اعتماد کا اظہار کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں سال 2014 میں اسمبلی انتخابات ہوئے تھے۔ تقریباً 10 سال بعد ہونے والے انتخابات میں جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ، بے روزگاری وغیرہ سمیت کئی بڑے مسائل نے غلبہ حاصل کیا اور اب نتائج کی باری ہے۔ انتخابات میں عمر عبداللہ، التجا مفتی اور رویندر رینا سمیت کئی بڑے چہروں کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی تھیں۔
بھارت ایکسپریس