پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی۔ (فائل فوٹو)
Complain Against PDP Chief Mehbooba Mufti: جموں وکشمیرکے سابق وزیراعلیٰ اور پی ڈی پی لیڈرمحبوبہ مفتی کے سامنے مشکل آگئی ہے۔ ایک سماجی اور سیاسی کارکنان نے محبوبہ مفتی کے خلاف جموں کے نوآباد پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ شکایت میں محبوبہ مفتی پر فوج کے بارے میں غلط جانکاری پھیلانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق، بودھ راج شرما نام کے شخص نے پولیس کو دی شکایت میں کہا ہے کہ پی ڈی پی سربراہ نے اپنے ٹوئٹر پیج پر ایک پیغام شیئر کیا تھا، جو کافی اشتعال انگیز تھا۔ انہوں نے پولیس نے مفتی کے خلاف متعلقہ دفعات میں ایف آئی آر درج کرنے کی گزارش کی ہے۔
عدالت جانے کی دی وارننگ
بودھ راج شرما نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ محبوبہ مفتی اس نے امرناتھ یاترا سے پہلے بغیر کسی ثبوت کے فوج کے خلاف پوسٹ لکھی، جو بے حد غیرذمہ دارانہ تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر پی ڈی پی سربراہ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی تو وہ اس معاملے کو عدالت میں لے جانے کے لئے مجبورہوں گے۔
کیا ہے معاملہ؟
جموں وکشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے ہفتہ کے روز (24 جون) کو ایک ٹوئٹ کرکے فوج کے خلاف سنگین الزام عائد کیا تھا۔ پی ڈی پی سربراہ نے لکھا تھا، “فوج کی 50 آرآر کے جوانوں کی طرف سے پلوامہ کی ایک مسجد میں گھس کرمسلمانوں کو ‘جے شری رام’ کا نعرہ لگانے کے لئے مجبور کرنے کی خبر سن کرحیران ہوں۔ یہ تب ہوا جب مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ یہاں موجود ہیں۔”
محبوبہ مفتی نے اسے اکساوے کی کارروائی بتاتے ہوئے چنارکور کی کمان سنبھالنے والے لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی سے جانچ کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے لکھا، “یہ سب یاترا سے پہلے کیا گیا ہے، جوکہ صرف اکساوے کی کارروائی ہے۔ محبوبہ مفتی نے لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا، “اس کی فوری جانچ ہونی چاہئے۔”
بھارت ایکسپریس۔