Bharat Express

Manipur Violence

اس پر مہتا نے جواب دیا، "میں یہ پیغام دوں گا... اگر ہم نے کچھ نہ کیا ہوتا تو مسٹر کپل سبل (خواتین کے وکیل) ہم پر کچھ نہ کرنے کا الزام لگا چکے ہوتے۔"

سواتی مالیوال نے مزید کہا کہ، "میں منی پور گئی تھی اور وہاں کے حالات بہت ہی خراب ہیں۔ اسی سلسلہ میں ہم نے صدر جمہوریہ سے اپیل کی ہے کہ تین ایس آئی ٹی ٹیم کا قیام کیا جائے جس میں پہلی ایس آئی ٹی ٹیم اس بات کی جانکاری حاصل کریں کہ وہاں یہ تشدد آخر ہوا کیوں ہے۔

منی پور تشدد پر پارلیمنٹ میں جاری تعطل کے درمیان کانگریس نے بدھ 26 جولائی کو لوک سبھا میں حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی تھی، جسے ایوان میں بحث کے لیے منظور کر لیا گیا تھا۔

منی پور تشدد کے وائرل ویڈیو معاملے کی سماعت سپریم کورٹ میں شروع ہوگئی ہے۔ خواتین کی طرف سے سینئروکیل کپل سبل پیش ہوئے ہیں۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے مرکزی حکومت کو کارروائی کرنے کا حکم دیا تھا۔

منی پور میں تشدد رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ تاریخ بدل رہی ہے لیکن ریاست کے حالات نہیں بدل رہے ہیں۔ اب اس معاملے پر سپریم کورٹ ایکشن میں ہے۔ پیر (31 جولائی) کو منی پور میں خواتین کے ساتھ بدتمیزی کے معاملے میں سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی۔

انڈیا اتحادکے وفد نے ان متاثرہ خواتین کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی، جنہیں 4 مئی کو ہجوم کے ہاتھوں برہنہ  کیا گیااور مارا پیٹا گیا تھا۔ متاثرہ خواتین میں سے ایک کی والدہ نے وفد سے درخواست کی کہ وہ اس کے شوہر اور بیٹے کی لاشیں حاصل کرنے میں ان کی مدد کریں جنہیں ہجوم کے ہاتھوں قتل کیا گیا تھا۔

اس خاتون نے 'پی ٹی آئی بھاشا' سے بات کی جب اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد 'انڈیا' کے اراکین پارلیمنٹ نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی۔ مجرموں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے، متاثرہ کی ماں نے کہا، 'مجھے مرکزی حکومت پر بھروسہ ہے، لیکن ریاستی حکومت پر نہیں'۔

اوم برلا نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ سی پی اے انڈیا کا زون چاروں زونوں میں سب سے زیادہ فعال ہے۔ اب تک منعقد ہونے والی 20 سالانہ کانفرنسیں پارلیمانی جمہوریت کی اقدار اور نظریات سے زون کی وابستگی کی عکاسی کرتی ہیں

جنرل (ریٹائرڈ) ایم ایم نروانے نے کہا کہ سرحدی ریاستوں میں عدم استحکام ملک کی مجموعی قومی سلامتی کے لیے اچھا نہیں ہے۔ انہوں نے منی پور میں باغی تنظیموں کو چین کی طرف سے دی جانے والی مدد کا بھی ذکر کیا۔

منی پور پہنچنے کے بعد کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے یہاں پہنچنے کے بعد کہا کہ منی پور میں نسلی تشدد کے واقعات نے ہندوستان کی شبیہ کو نقصان پہنچایا ہے۔ ہم یہاں سیاست کرنے نہیں آئے ہیں اور ہم سب کو منی پور کے تنازع کا پرامن حل تلاش کرنے کی کوشش کرنی چاہیے