Bharat Express

manipur crisis

کواکٹہ ایک کثیر النسل علاقہ ہے جہاں میتی اور کوکی کبھی پڑوسیوں کے طور پر رہتے تھے۔ حالانکہ شہر کی 90 فیصد آبادی مسلمان ہے۔ تنازعہ میں شامل نہ ہونے کے باوجود، منی پور کے مسلمان خود کو میتی اور کوکی کے درمیان کراس فائر میں بے بس پاتے ہیں۔

راوت نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت والی حکومت کو منی پور پرسکون اور خوشگوار صورتحال میں ملا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج منی پور جل رہا ہے تو وزیر اعظم کانگریس پر الزام لگا کر اپنی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتے۔

سی ایم ممتا نے کہا، ’’بی جے پی نے اس شمال مشرقی ریاست میں مظالم میں ملوث افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔‘‘ ان کا یہ تبصرہ ظاہر طور پر وزیر اعظم کے اس الزام کا جواب ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اپوزیشن پارلیمنٹ میں منی پور پر بحث نہیں چاہتی تھی۔

انڈیا اتحاد کو لگ رہا ہے کہ اس سے اس کے دو مقاصد پورے ہو گئے ہیں۔ پہلا یہ کہ اگرچہ اس کی تجویز کو شکست ہوئی لیکن اس نے اتحاد کے طور پر اس لحاظ سے کامیابی حاصل کی کہ اگر وہ متحد رہے تو قیادت کے کسی اعلان کردہ چہرے کے بغیر بھی مل کر کام کر سکتے ہیں۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ تشدد سے زیادہ متاثرہ ہر ضلع میں 6 ایس آئی ٹی بنائے جائیں گے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ 11 معاملات جو پہلے سی بی آئی کو سونپے گئے تھے، ان کی جانچ صرف سی بی آئی کرے گی۔ خواتین سے متعلق معاملات کی جانچ میں سی بی آئی کی خواتین افسران بھی شامل ہوں گی۔

اس پر مہتا نے جواب دیا، "میں یہ پیغام دوں گا... اگر ہم نے کچھ نہ کیا ہوتا تو مسٹر کپل سبل (خواتین کے وکیل) ہم پر کچھ نہ کرنے کا الزام لگا چکے ہوتے۔"

منی پور کے مسئلہ کا ذکر کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ انہوں نے مختصر مدت کی بحث کی اجازت دی تھی اور اس کے لئے 31 جولائی کا وقت مقرر کیا گیا تھا، لیکن ایوان میں ہنگامہ آرائی کی وجہ سے بحث نہیں ہو سکی۔

مرکزی حکومت صدر راج نافذ کرنے کا فیصلہ کرے یا نہیں یہ اس کا اختیار ہے لیکن بڑے پیمانے پر جنسی تشدد سے نمٹنے کے اقدامات اس کی اولین ترجیحات میں ہونے چاہیے۔ ان میں مجرموں کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لانے کے ساتھ ساتھ جنسی تشدد سے بچ جانے والوں کو نفسیاتی مدد فراہم کرنے کی کوششیں بھی شامل ہونی چاہئے۔

تشدد کی آگ میں جلنے والے منی پور سے بڑی خبر آ رہی ہے۔ ریاست میں جاری بحران کی تازہ ترین پیشرفت میں وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ آج گورنر سے ملاقات کر کے اپنا استعفیٰ پیش کر سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق برین سنگھ آج دوپہر ایک بجے منی پور کی گورنر انوسویا اوئیکے کو اپنا استعفیٰ پیش کریں گے۔

سرما نے 11 جون کو گوہاٹی میں کوکی برادری کے کچھ عسکریت پسند گروپوں کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی تھی۔