Bharat Express

Kashmiri Pandit

پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا، ''درد ہمارے گھر سے شروع ہوا۔ ہم نے بھی بہت دکھ اٹھائے ہیں، یہی وجہ ہے کہ جب میرے والد وزیر اعلیٰ بنے تو انہوں نے اکثریت اور اقلیت کا رشتہ قائم رکھنے کی پوری کوشش کی۔

امت شاہ نے کہا کہ کسی میں بھی اسے منسوخ کرنے کی ہمت نہیں تھی۔ "آزادی کے بعد سے وادی میں 40,000 سے زیادہ شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ آرٹیکل 370 اس کے لئے ذمہ دار ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی اسکیمیں اب جموں و کشمیر میں لاگو کی جا رہی ہیں اور روزانہ نئے تھیٹر، کالج، ہسپتال اور نوکریاں پیدا ہو رہی ہیں۔

بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے التجا نے تھاجیواڑہ میں صحافیوں سے کہا، "یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ وہ اب بچوں میں اس زہر کو پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں نے سوشل میڈیا پر کئی ویڈیوز دیکھی ہیں جن میں بچے نفرت انگیز نعرے لگا رہے ہیں۔

Article 370 Abrogation: آرگنائزیشن یوتھ 4 پنون کشمیر نے کہا کہ آرٹیکل 370 اورآرٹیکل 35-اے آئین کے بنیادی ڈھانچے کی خلاف ورزی کرتے ہیں کیونکہ اس نے کبھی بھی ہندوستانی آئین کی بالادستی کوتسلیم نہیں کیا۔

فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی علامت، میلہ پرامن طریقے سے اختتام پذیرہوا کیونکہ انتظامیہ نے عقیدت مندوں کے لئے سیکورٹی سمیت وسیع انتظامات کئے تھے۔ جموں سے تعلق رکھنے والے ایک عقیدت مند گڑی جوتشی نے کہا کہ دیوتا کی یوم پیدائش تقریب میں منعقدہ سالانہ میلے کے موقع پرمندر میں آئے بغیران کی پوجا ادھوری ہے۔

پولیس نے کہا کہ دہشت گرد کی لاش ابھی تک برآمد نہیں کی جاسکی ہے اور فی الحال پدگام پورہ علاقے میں تصادی جاری ہے۔ پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کی ایک مشترکہ ٹیم کو علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد تصادم شروع ہوا۔

جموں وکشمیر کے پلوامہ میں بازار جا رہے کشمیری پنڈت کو دہشت گردوں نے گولی مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔

جب کارکن قریبی چوک پر جمع ہوئے اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگانے لگے تو پولیس نے تقریباً 50 مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

انہوں نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ کشمیری پنڈتوں کا ایک وفد ان کے مسائل کے حوالے سے مجھ سے ملا اور انہوں نے بتایا کہ سرکاری اہلکار انہیں وادی کشمیر میں کام پر واپس جانے پر مجبور کر رہے ہیں۔

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بتایا کہ اسی طرح کی اسکیمیں کشمیر کے دیگر حصوں میں بھی چل رہی ہیں۔ سیکورٹی کی فکرمندی اورکے پی کی سیکورٹی کے اقدامات کا اچھی طرح خیال رکھا گیا ہے۔