Bharat Express

Amit Shah briefs LS on J&K reservation bill: جموں کشمیر میں شہریوں کی ہلاکت اور علیحدگی پسندی کیلئے آرٹیکل370 ذمہ دار: امت شاہ

امت شاہ نے کہا کہ کسی میں بھی اسے منسوخ کرنے کی ہمت نہیں تھی۔ “آزادی کے بعد سے وادی میں 40,000 سے زیادہ شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ آرٹیکل 370 اس کے لئے ذمہ دار ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی اسکیمیں اب جموں و کشمیر میں لاگو کی جا رہی ہیں اور روزانہ نئے تھیٹر، کالج، ہسپتال اور نوکریاں پیدا ہو رہی ہیں۔

جموں و کشمیر کی تنظیم نو وریزرویشن بل پر لوک سبھا میں بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے اپوزیشن کو سخت نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر تنظیم نو ترمیمی بل ان تمام لوگوں کو انصاف فراہم کرنے کے لیے لایا گیا ہے جنہیں 70 سالوں سے نظر انداز کیا گیا اور ان کی تذلیل کی گئی۔امت شاہ نے کہا کہ ملک بھر میں جموں و کشمیر سے تقریباً 46,631 خاندان اور 1,57,967 لوگ ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے، حکومت انہیں انصاف فراہم کرنے کے لیے بل لائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر ووٹ بینک کے بارے میں سوچے بغیر شروع سے ہی دہشت گردی سے نمٹا جاتا تو کشمیری پنڈتوں کو وادی چھوڑنے کی ضرورت نہ پڑتی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ کچھ لوگوں نے اسے نیچا دکھانے کی کوشش بھی کی، میں ان سب کو بتانا چاہوں گا کہ اگر ہمارے اندر تھوڑی سی بھی ہمدردی ہے تو ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ نام کے ساتھ عزت جڑی ہوئی ہے۔کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا نام لیے بغیر ان پر نشانہ لگاتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ کچھ لوگوں کو تحریری تقریر دی جاتی ہے اور وہ چھ ماہ تک ایک ہی تقریر کو بار بار پڑھتے رہتے ہیں۔ وہ تاریخ نہیں دیکھتے۔

امت شاہ نے کہاکہ پسماندہ طبقات کمیشن کو 70 سال تک آئینی تسلیم نہیں کیا گیا، نریندر مودی حکومت نے پسماندہ طبقات کمیشن کو آئینی تسلیم کیا۔ اتنا ہی نہیں مودی کی حکومت نے معاشی طور پر پسماندہ طلبہ کو 10 فیصد ریزرویشن بھی دیا۔انہوں نے کہا، “کاکا کالیلکر کی رپورٹ کو روکا گیا تھا۔ منڈل کمیشن کی رپورٹ کو لاگو نہیں کیا گیا اور جب یہ لاگو کرنے کی بات آئی تو راجیو گاندھی نے اس کی مخالفت کی۔ پسماندہ طبقات کی سب سے بڑی مخالفت کانگریس پارٹی کی طرف سے ہوئی ہے۔

شاہ کا استدلال ہے کہ چونکہ سپریم کورٹ نے جے اینڈ کے ری آرگنائزیشن بل 2019 کو چیلنجوں کی سماعت کرتے ہوئے اس پر روک نہیں لگائی ہے، اس لیے انہیں اس میں ترامیم تجویز کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ آرٹیکل 370 وادی میں تمام علیحدگی پسندی کی جڑ ہے، امت شاہ نے پتھر بازی، دراندازی، فوجی جوانوں کی موت، جنگ بندی کی خلاف ورزی، دہشت گردانہ حملوں میں شہریوں کی ہلاکتوں میں کمی کی فہرست پیش کی ہے۔

آرٹیکل 370 کو ایک عارضی شق کے طور پر بتاتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ کسی میں بھی اسے منسوخ کرنے کی ہمت نہیں تھی۔ “آزادی کے بعد سے وادی میں 40,000 سے زیادہ شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ آرٹیکل 370 اس کے لئے ذمہ دار ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی اسکیمیں اب جموں و کشمیر میں لاگو کی جا رہی ہیں اور روزانہ نئے تھیٹر، کالج، ہسپتال اور نوکریاں پیدا ہو رہی ہیں۔

امت شاہ نے پاک مقبوضہ کشمیر پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق وزیراعظم پنڈت جواہر لعل نہرو پر بھی تنقید کی اور کہا کہ پنڈت نہرو نے غلطی نہیں بلکہ بلنڈر کیاتھا اور اسی کا نتیجہ ہے کہ پاک مقبوضہ کشمیر ہمارے انتظار میں ہے ۔ نہرو کے وقت ایک دو نہیں بلکہ بہت ساری غلطیاں کی ہیں ۔ امت شاہ کے اس بیان پر لوک سبھا میں اپوزیشن نے ہنگامہ کرنے کے ساتھ ہی واک آوٹ کردیا ۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read