Bharat Express

Jammu and Kashmir: جموں میں تنخواہوں کی ادائیگی کے مطالبہ پر کشمیری پنڈت ملازمین کا مظاہرہ، پولیس نے لیا حراست میں

جب کارکن قریبی چوک پر جمع ہوئے اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگانے لگے تو پولیس نے تقریباً 50 مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

جموں میں تنخواہوں کی ادائیگی کے مطالبہ پر کشمیری پنڈت ملازمین کا مظاہرہ، پولیس نے لیا حراست میں

Jammu and Kashmir: کئی تارکین وطن کشمیری پنڈت ملازمین کو بدھ کے روز حراست میں لے لیا گیا۔غور طلب ہے کہ وادی کشمیر سے منتقلی واپسی اور اجرت کے اجراء کے مطالبات کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے احتجاج کرنے کے لئے یہاں جمع ہوئے تھے۔عہدیداروں نے یہ اطلاع دی۔ کارکنوں کو پریس کلب کے باہر دھرنا دینا تھا تاہم پولیس نے انہیں اجازت نہیں دی۔

مطالبات کے حق میں نعرے بازی ہوئی شروع

جب کارکن قریبی چوک پر جمع ہوئے اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے لگانے لگے تو پولیس نے تقریباً 50 مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔ اس کے بعد انہیں ایک بس میں پولیس لائن لے جایا گیا۔ ایک سرکاری اہلکار نے کہا، ’’ہم نے انہیں موقع سے جانے کے لیے زور دیا اور قائل کرنے کی کوشش کی، لیکن وہ احتجاج جاری رکھنے پر بضد تھے، اس لیے ہم نے انہیں حفاظتی تحویل میں لے لیا۔‘‘ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پریس کلب کے باہر امتناعی احکامات نافذ کیے گئے؟

یہ بھی پڑھیں- Jammu and Kashmir: جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے کی ممبئی بی جے پی کے نائب صدر آچاریہ پون ترپاٹھی سے ملاقات

پرامن احتجاج پر نہیں کوئی پابندی

’’آدھے گھنٹے یا ایک گھنٹے تک پرامن احتجاج پر کوئی پابندی نہیں ہے، لیکن وہ آدھی رات تک کئی گھنٹوں ایک جگہ پر قابض ہو رہے تھے، جس سے مسافروں، انتظامیہ اور پولیس کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘ وادی میں سینکڑوں کشمیری پنڈت کام کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم کے پیکیج کے تحت گزشتہ مئی میں ان کے دو ساتھیوں (راہل بھٹ اور رجنی بالا) کے دہشت گردوں کے ہاتھوں مارے جانے کے بعد جموں چلے گئے تھے۔ بھٹ کو 12 مئی کو بڈگام میں ان کے دفتر میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا، جب کہ 31 مئی کو کولگام ضلع میں ایک اسکول ٹیچر رجنی بالا کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read