Bharat Express

Justin Trudeau

اسد الدین اویسی نے پوسٹ کیا، " آخری چیز جو ہندوستان چاہے گا وہ یہ ہے کہ کینیڈا ہندوستان کو خدمات میں تجارت کے موڈ 4 کی خلاف ورزی کے الزام میں ڈبلیو ٹی او کے تنازعات کے تصفیے کے ادارے میں لے جائے۔"

ہریش نے بتایا کہ کینیڈا میں اس کا ساتھی جو ان طلبہ کی مدد کرنے والا تھا اس نے بھی اپنا کام روک دیا ہے۔ ایسے حالات میں ایسا لگتا ہے کہ جب تک حالات معمول پر نہیں آتے، کوئی بھی کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنے نہیں جانا چاہے گا۔

آئینی آزادی کے پردے کے پیچھے کینیڈا کی سرزمین پر یا اس کے اتحادیوں کے خلاف سکھ انتہا پسندوں کی طرف سے کی جانے والی دہشت گردی اور تشدد کی کارروائیوں کو روکنے یا سزا دینے میں ناکامی کی افسوسناک کہانی درج ہے۔

فروری 2022 میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد ز ولادیمیر زیلنسکی کا کینیڈا کا یہ پہلا دورہ ہے۔ اس سے قبل جنگ شروع ہونے کے بعد انہوں نے کینیڈا کی پارلیمنٹ سے آن لائن خطاب کیا تھا۔

ارندم باغچی نے مزید کہا، ‘‘ہم چاہتے ہیں کہ کینیڈا کی حکومت دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنا بند کرے اور دہشت گردی کے الزامات کا سامنا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے یا انہیں الزامات کا سامنا کرنے کے لیے یہاں بھیجے’’۔

کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ نجار کے قتل کے پیچھے بھارتی ایجنٹوں کا ہاتھ ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ میں حکومت ہند سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ہمارے ساتھ مل کر کام کرے، ان الزامات کو سنجیدگی سے لیں اور انصاف ہونے دیں

ہندوستانی شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ کینیڈا میں ان علاقوں اور ممکنہ مقامات کا سفر کرنے سے گریز کریں جہاں اس طرح کے واقعات دیکھے گئے ہوں۔

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ کینیڈا نے بھارت پر اپنے ملک میں ایک کینیڈین سکھ شہری کو قتل کرنے کا الزام لگایا ہے۔ یہ بہت بڑا الزام ہے۔

ٹروڈو اس عرصے کے دوران ہندوستان کے اندر کسی بھی عوامی سرگرمیوں یا دوروں میں شرکت کرنے سے قاصر رہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ انہیں متبادل پرواز کا بندوبست کرنے میں دو دن لگے، جو کہ سربراہان مملکت کے معمول کے مصروف شیڈول کو دیکھتے ہوئے قابل ذکر ہے۔

ذرائع سے خبر یہ ملی کہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اس مسئلے پر امریکہ کے صدر جوبائیڈن،برطانیہ کے وزیراعظم رشی سنک اور فرانس کے صدر ایمونل میکرون سے بات کی ہے اور اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ اور آسٹریلیا نے کینیڈا کے الزامات پر "گہری تشویش" کا اظہار کیا۔