Bharat Express

India-Canada Dispute: اویسی نے دیا مشورہ،’’مودی حکومت کو چاہئے کہ وہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے خالصتان کا مسئلہ حل کرے‘‘

اسد الدین اویسی نے پوسٹ کیا، ” آخری چیز جو ہندوستان چاہے گا وہ یہ ہے کہ کینیڈا ہندوستان کو خدمات میں تجارت کے موڈ 4 کی خلاف ورزی کے الزام میں ڈبلیو ٹی او کے تنازعات کے تصفیے کے ادارے میں لے جائے۔”

اویسی نے دیا مشورہ،’’مودی حکومت کو چاہئے کہ وہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے خالصتان کا مسئلہ حل کرے‘‘

India-Canada Dispute: ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے بیان کے بعد دیگر ممالک بھی بھارت کی جانب سے کی گئی کارروائی پر بحث کر رہے ہیں۔ اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اسد الدین اویسی نے کینیڈا اور ہندوستان کے درمیان جاری کشیدگی کو لے کر بیان دیا ہے۔ اویسی نے کہا ہے کہ ہندوستان کو کینیڈا کے ساتھ جاری تنازع کو جلد از جلد حل کرنا چاہئے، کیونکہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو یہ معاملہ عالمی پلیٹ فارم تک پہنچ سکتا ہے۔

حکومت انتخابات سے قبل بند کرے خالصتان باب: اویسی

اسد الدین اویسی نے پوسٹ کیا، ” آخری چیز جو ہندوستان چاہے گا وہ یہ ہے کہ کینیڈا ہندوستان کو خدمات میں تجارت کے موڈ 4 کی خلاف ورزی کے الزام میں ڈبلیو ٹی او کے تنازعات کے تصفیے کے ادارے میں لے جائے۔” “سروس ٹریڈ کا موڈ 4 پیشہ ور افراد کو بغیر کسی پابندی کے منتقل ہونے دیتا ہے۔” اویسی نے کہا کہ مودی حکومت کو 2024 کے انتخابات سے پہلے خالصتان باب بند کرنا چاہیے، کیونکہ اس میں بعد میں مزید تاخیر ہو سکتی ہے۔

بھارت نے لیا سخت ایکشن

بھارت اور کینیڈا کے درمیان شروع ہونے والے تنازعہ کو لے کر مودی حکومت نے کئی سخت اقدامات اٹھائے ہیں۔ بھارتی سفارتکار کو کینیڈا سے نکالنے کے بعد بھارت نے بھی کینیڈین سفارت کار کو ملک بدر کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ اس کے علاوہ بھارتی حکومت نے کینیڈین شہریوں کے بھارت آنے پر پابندی لگا دی ہے۔ ویزا سروسز معطل کر دی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- India-Canada Tensions: ٹروڈو کے الزامات کے بعد، ہندوستانی طلباء کینیڈا سے مایوس، سیکورٹی کے حوالے سے پریشان

خالصتان مسئلہ بھارت کی سلامتی کے لیے بن سکتا ہے خطرہ

اسدالدین اویسی نے کہا ہے کہ مودی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات سخت ہیں، لیکن حکومت کو یہ بھی یقینی بنانا چاہیے کہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے اس تنازعہ کو حل کر لیا جائے۔ یہ مسئلہ آنے والی حکومتوں پر نہ چھوڑا جائے۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو بہت دیر ہو جائے گی۔ اس سے خالصتان کا مسئلہ ہندوستان کی سلامتی کے لیے خطرہ بن جائے گا۔

-بھارت ایکسپریس