Bharat Express

India-Canada Tensions: ٹروڈو کے الزامات کے بعد، ہندوستانی طلباء کینیڈا سے مایوس، سیکورٹی کے حوالے سے پریشان

ہریش نے بتایا کہ کینیڈا میں اس کا ساتھی جو ان طلبہ کی مدد کرنے والا تھا اس نے بھی اپنا کام روک دیا ہے۔ ایسے حالات میں ایسا لگتا ہے کہ جب تک حالات معمول پر نہیں آتے، کوئی بھی کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنے نہیں جانا چاہے گا۔

ٹروڈو کے الزامات کے بعد، ہندوستانی طلباء کینیڈا سے مایوس، سیکورٹی کے حوالے سے پریشان

India-Canada Tensions: جس طرح کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت پر سکھ دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا الزام لگایا ہے۔ اس کے بعد سے اس طرح کا ہنگامہ شروع ہو گیا ہے جس کی وجہ سے دونوں طرف کے لوگ اس کا شکار ہونے لگے ہیں۔ بھارت نے کینیڈا کے شہریوں کو ویزے دینے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ دوسری طرف، ہندوستانی طلباء جو کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے تھے، اب ایسا کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔ اس کی وجہ دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی ہے۔

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق سنسکرتی دھامنکر کے والدین اسے میڈیکل کی تعلیم کے لیے کینیڈا بھیجنا چاہتے تھے۔ لیکن ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات جس طرح خراب ہوئے ہیں اس کے بعد سنسکرتی نے اپنے منصوبے بدل لیے ہیں۔ سنسکرتی کی والدہ امرتا نے کہا کہ وہ ان حالات کا سامنا نہیں کرنا چاہتی جن کا روس اور یوکرین کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد یوکرین میں پڑھنے والے طلباء کو کرنا پڑا۔ یوکرین سے ہزاروں ہندوستانی طلباء کو ملک واپس آنا پڑا۔

کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنے کے منصوبے منسوخ

مہاراشٹر کے تھانے ضلع کی رہائشی امرتا دھامنکر نے کہا، ‘گزشتہ ہفتے ہم نے جو رپورٹیں دیکھی ہیں وہ پریشان کن ہیں۔ ہم بچوں کی تعلیم کے لیے ایک مستحکم صورتحال چاہتے ہیں، جو فی الحال کینیڈا میں نظر نہیں آ رہی۔ انہوں نے کہا، ‘ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ایم بی بی ایس مکمل کرنے جارجیا جائے گی۔ یوکرین میں پڑھنے والے ہندوستانی طلباء کے ساتھ جو کچھ ہوا، ہم نہیں چاہتے کہ ہماری بیٹی کے ساتھ بھی ایسا ہی ہو۔ سنسکرتی ان طلباء میں شامل ہے جو کینیڈا نہیں جانا چاہتے۔

بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے میں مدد کرنے والی کنسلٹنٹ کمپنی ونگرو ایڈو نیکسٹ کے ڈائریکٹر ہریش مشرا نے بتایا کہ ہمارے پاس 45 ایسے طلبہ آئے تھے جو کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے جانا چاہتے تھے لیکن اب انہوں نے اپنا فیصلہ بدل لیا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘میرے پاس کینیڈا کے لیے 45 داخلے کی درخواستیں تھیں۔ ان سب نے کہا ہے کہ وہ اب کینیڈا نہیں جانا چاہتے اس لیے انہیں رقم کی واپسی کی جائے۔ والدین میں اپنے بچوں کی حفاظت کے حوالے سے تشویش پائی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں- RK Arora disappointed with Delhi High Court: منی لانڈرنگ کیس کے ملزم سپر ٹیک کے چیئرمین آر کے اروڑا کو دہلی ہائی کورٹ سے جھٹکا

ہریش نے بتایا کہ کینیڈا میں اس کا ساتھی جو ان طلبہ کی مدد کرنے والا تھا اس نے بھی اپنا کام روک دیا ہے۔ ایسے حالات میں ایسا لگتا ہے کہ جب تک حالات معمول پر نہیں آتے، کوئی بھی کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنے نہیں جانا چاہے گا۔

-بھارت ایکسپریس