Bharat Express

Jammu and Kashmir

اس کے علاوہ ایم پی انجینئر رشید کے بھائی ارشد، افضل گورو کے بھائی اعجاز گرو بھی نمایاں چہرے ہیں۔ 18 ستمبر کو پہلے مرحلے میں 61.38 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی تھی جب کہ 26 ستمبر کو دوسرے مرحلے میں 57.31 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی تھی۔

دہشت گردوں کی اس حکمت عملی کو ناکام بنانے کے لیے جموں ڈویژن کی پہاڑی چوٹیوں اور گھنے جنگلات میں چار ہزار سے زائد فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ سیکورٹی فورسز کی اس بدلی ہوئی حکمت عملی کے بعد ان اضلاع میں دہشت گردانہ حملوں میں کافی کمی آئی ہے۔

راجیہ سبھا ایم پی نے کہا، ’’مودی جی غیر ضروری طور پر جموں و کشمیر آ رہے ہیں اور نوجوانوں کے لیے جھوٹے آنسو بہا رہے ہیں۔ وہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ انہوں نے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جب کہ سچائی یہ ہے کہ انہوں نے اپنے دور میں نوجوانوں کے مستقبل کو محض اندھیروں میں دھکیل دیا ہے۔

پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے اپنی انتخابی مہم ایک دن کے لیے ملتوی کر دی تھی۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ لبنان اور غزہ کے شہداء بالخصوص حسن نصر اللہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے میں کل اپنی مہم منسوخ کر رہی ہوں۔

پرینکا گاندھی نے جموں وکشمیر اسمبلی الیکشن میں انتخابی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو آج روزگار نہیں مل رہا ہے۔ جو بھرتیاں نکل رہی ہیں، ان کا پیپرلیک ہو جا رہا ہے۔ باہر کی کمپنیوں کو یہاں بلاکر آپ کا حق لوٹا جا رہا ہے۔ نوجوانوں کو اگنی ویرجیسی اسکیم دی جارہی ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے جموں میں عوامی ریلی میں خطاب کے دوران اپوزیشن پر جم کرتنقید کی اور مودی حکومت کی حصولیابیاں بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ وادی کے لوگ دہشت گردی اور علیحدگی پسندی نہیں چاہتے ہیں۔

کولگام کے جنوب میں کشمیر کے دیوسر علاقے میں انکاؤنٹر شروع ہوا ہے۔ خفیہ اطلاع پر کی گئی ایک کارروائی میں مشترکہ فورسز نے ادیگام گاؤں کو گھیرے میں لے لیا۔ گھر گھر تلاشی کی کارروائی کے دوران دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کر دی۔

او آئی سی اسلامی ممالک کا ایک گروپ ہے۔ اس تنظیم میں کل 57 ممالک شامل ہیں۔ او آئی سی کا قیام 1969 میں مراکش کے رباط شہرمیں ہوا

جموں و کشمیر کی 26 سیٹوں پر آج (بدھ 25 ستمبر)کو  اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس مرحلے میں 239 امیدواروں  کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے۔ تقریباً 25 لاکھ ووٹر آج گھروں سے نکل رہے ہیں  اور ووٹ ڈال کر تمام امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کررہے ہیں۔

جن نشستوں پر انتخابات ہوں گے ان میں کنگن (ایس ٹی)، گندیربل، حضرت بل، خانیار، حبّاکدل، لال چوک، چنا پورہ، جدیبل، عیدگاہ، سنٹرل شالٹینگ، بڈگام، بیرواہ، خان صاحب، چرارِ شریف، چڈورہ اور گلاب گڑھ (ایس ٹی) شامل ہیں۔