Bharat Express

Jammu and Kashmir

آرمی نے کہا کہ اب شہزاد جتنے چاہے دعوے کر سکتا ہے لیکن اس کے پاس سے برآمد ہونے والی اشیا اس پر کئی سنگین سوالات اٹھاتی ہیں، یہ دیکھتے ہوئے کہ اس کی باتوں پر کسی بھی لحاظ سے یقین کرنا مناسب نہیں، اس لیے اسے گرفتار کر کے فوری پوچھ گچھ کی گئی۔

ایک فوجی افسر نے بتایا تھا کہ منگل کو جموں و کشمیر کے راجوری ضلع میں 4 فوجی کمانڈوز اس وقت زخمی ہوئے جب ان کی گاڑی سڑک سے پھسل کر گہری کھائی میں گر گئی۔

 پاکستان کے وزیردفاع خواجہ آصف کے بیان پر وزیرداخلہ امت شاہ نے ردعمل ظاہرکیا ہے۔ انہوں نے کانگریس کو گھیرا ہے۔ امت شاہ نے ایکس پراپنی رائے ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اورکانگریس کے ارادے بھی ایک ہیں اورایجنڈا بھی۔

جموں وکشمیراسمبلی الیکشن کے درمیان پاکستان کے وزیردفاع نے متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی بحالی پر پاکستان کانگریس-نیشنل کانفرنس کے ساتھ ہے۔

صبح 9 بجے تک قریب 11.11 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔جب کہ سب سے زیادہ اندروال اسمبلی سیٹ پر ووٹنگ ہوئی ہے، جہاں صبح 9 بجے تک 16.01 فیصد ووٹنگ ہوئی  ہے ، وہیں سب سے کم ووٹنگ اننت ناگ سیٹ پر ہوئی ہے جہاں صبح 9 بجے تک صرف 6 فیصد ہی لو گ ووٹ ڈال پائے ہیں ۔

جموں و کشمیر کے کشتواڑ میں اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ کشتواڑ سے جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے امیدوار نے کہا، "10 سال کے بعد جموں و کشمیر کے لوگوں کو اپنی حکومت منتخب کرنے کا موقع ملا ہے، اس لیے لوگ خوش ہیں۔

چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق 18 ستمبر کو ہونے والے پہلے مرحلے کے لیے کل 219 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ اس کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے تیاریاں بھی مکمل کر لی گئی ہیں۔

ہندواڑہ کے اننوان گاؤں میں اپنے پہلے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کلیم اللہ نے کہا، "ایسی شادیوں کو ہندوستانی قانون کے تحت تحفظ حاصل ہے اور کسی کو اعتراض کرنے کا حق نہیں ہے۔" اس جلسہ عام میں جماعت اسلامی کے سینئر اراکین بھی موجود تھے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق یونین ٹیریٹری کے 90 حلقوں میں 87.09 لاکھ ووٹر ہیں۔ ان میں سے 42.6 لاکھ خواتین ہیں۔ یہاں پہلی بار ووٹ ڈالنے والے نوجوان ووٹروں کی تعداد 3.71 لاکھ ہے، جب کہ کل 20.7 لاکھ نوجوان ووٹرز ہیں، جن کی عمریں 20 سے 29 سال کے درمیان ہیں۔

جموں ڈویژن کے پہاڑی اضلاع پونچھ، راجوری، ڈوڈہ، کٹھوعہ، ریاسی اور ادھم پور میں فوج، سیکورٹی فورسز اور عام شہریوں پر دو ماہ سے زیادہ وقت  سے دہشت گردانہ حملے ہو رہے ہیں۔ دہشت گرد اچانک حملہ کرتے ہیں اور پھر پہاڑی علاقوں کے جنگلات میں غائب ہو جاتے ہیں۔