Bharat Express

Jammu and Kashmir

راجیہ سبھا ایم پی نے کہا، ’’مودی جی غیر ضروری طور پر جموں و کشمیر آ رہے ہیں اور نوجوانوں کے لیے جھوٹے آنسو بہا رہے ہیں۔ وہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ انہوں نے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جب کہ سچائی یہ ہے کہ انہوں نے اپنے دور میں نوجوانوں کے مستقبل کو محض اندھیروں میں دھکیل دیا ہے۔

پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے اپنی انتخابی مہم ایک دن کے لیے ملتوی کر دی تھی۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ لبنان اور غزہ کے شہداء بالخصوص حسن نصر اللہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے میں کل اپنی مہم منسوخ کر رہی ہوں۔

پرینکا گاندھی نے جموں وکشمیر اسمبلی الیکشن میں انتخابی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو آج روزگار نہیں مل رہا ہے۔ جو بھرتیاں نکل رہی ہیں، ان کا پیپرلیک ہو جا رہا ہے۔ باہر کی کمپنیوں کو یہاں بلاکر آپ کا حق لوٹا جا رہا ہے۔ نوجوانوں کو اگنی ویرجیسی اسکیم دی جارہی ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے جموں میں عوامی ریلی میں خطاب کے دوران اپوزیشن پر جم کرتنقید کی اور مودی حکومت کی حصولیابیاں بتائیں۔ انہوں نے کہا کہ وادی کے لوگ دہشت گردی اور علیحدگی پسندی نہیں چاہتے ہیں۔

کولگام کے جنوب میں کشمیر کے دیوسر علاقے میں انکاؤنٹر شروع ہوا ہے۔ خفیہ اطلاع پر کی گئی ایک کارروائی میں مشترکہ فورسز نے ادیگام گاؤں کو گھیرے میں لے لیا۔ گھر گھر تلاشی کی کارروائی کے دوران دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کر دی۔

او آئی سی اسلامی ممالک کا ایک گروپ ہے۔ اس تنظیم میں کل 57 ممالک شامل ہیں۔ او آئی سی کا قیام 1969 میں مراکش کے رباط شہرمیں ہوا

جموں و کشمیر کی 26 سیٹوں پر آج (بدھ 25 ستمبر)کو  اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس مرحلے میں 239 امیدواروں  کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے۔ تقریباً 25 لاکھ ووٹر آج گھروں سے نکل رہے ہیں  اور ووٹ ڈال کر تمام امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کررہے ہیں۔

جن نشستوں پر انتخابات ہوں گے ان میں کنگن (ایس ٹی)، گندیربل، حضرت بل، خانیار، حبّاکدل، لال چوک، چنا پورہ، جدیبل، عیدگاہ، سنٹرل شالٹینگ، بڈگام، بیرواہ، خان صاحب، چرارِ شریف، چڈورہ اور گلاب گڑھ (ایس ٹی) شامل ہیں۔

راہل گاندھی نے کہا، اگر وہ (مودی حکومت) آپ کو ریاست کا درجہ واپس نہیں دیتے ہیں، تو یہ میری ضمانت ہے، ہم آپ کو ریاست کا درجہ واپس دلائیں گے۔ ہندوستان کی تاریخ میں کسی بھی ریاست کو UT میں تبدیل نہیں کیا گیا۔

کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے پارٹی کی سات ضمانتوں کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر ایک دہائی کے بعد اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کرنے کے لیے ووٹ دیتا ہے، کانگریس اور اس کا اتحاد ریاست کے لوگوں کو اپنی پالیسی سازی کے مرکز میں رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔