Bharat Express

Jammu and Kashmir

نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہمیں اپنے سبھی پڑوسیوں کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنے چاہئے۔ پاکستان سے بات چیت شروع کرنی ہے یا نہیں۔ یہ ہمارا نہیں مرکزی حکومت کا کام ہے۔

راج بھون سے نکلتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ میں ابھی راج بھون سے واپس آیا ہوں، میں نے اپنے اتحاد کا خط لیفٹیننٹ گورنر کو پیش کیا ہے، ہمارے ساتھ کانگریس، عام آدمی پارٹی، سی پی آئی-ایم اور کئی آزاد ایم ایل اے نے بھی دیا ہے۔

جموں وکشمیر میں حکومت تشکیل سے پہلے کانگریس کا بڑا بیان آیا ہے۔ کانگریس لیڈرغلام احمد میر نے کہا کہ الائنس میں اکثریت یا اقلیت نہیں ہوتا ہے۔ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کا اتحاد الیکشن سے پہلے ہوا تھا۔

فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ ہمیں عام آدمی پارٹی سے بھی حمایت ملی ہے۔ تمام اپوزیشن جماعتیں ہمارے ساتھ آئیں۔ ہمیں نفرت کو ختم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ملک کا تاج ہے، تاج نہیں چمکے گا تو ملک کیسے چمکے گا۔

التجا مفتی بجبہاڑہ سے الیکشن ہار گئی ہیں۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں مزید کہا، ’’میں بجبہاڑہ کے نئے ایم ایل اے سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا وہ غنڈہ گردی اور تباہی پھیلانے آئے ہیں؟

بی جے پی نے ہریانہ میں شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے کانگریس کا خواب چکنا چور کر دیا اور 10 سال کی حکومت مخالف لہر کو بے اثر کرتے ہوئے اقتدار کی 'ہیٹ ٹرک' بنائی ہے

عرضی میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ دو ماہ کی مدت کے اندر مرکزی حکومت کو جموں و کشمیر کی مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کی ہدایت کرے۔

ایگزٹ پول میں بی جے پی، کانگریس اورنیشنل کانفرنس کے الائنس کے مقابلے پیچھے ہوتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ اس کے بعد بھی پارٹی حکومت بنانے کی قواعد میں مصروف ہوگئی ہے۔ 

برج بھوشن سنگھ سے پوچھا گیا کہ ان کے خیال میں ہریانہ اور جموں و کشمیر میں کس کی حکومت بنے گی؟ اس پر انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ہم دیکھ سکتے ہیں کہ بی جے پی حکومت بنائے گی، وہیں ہریانہ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہاں پر بولنا منا ہے ۔

جموں و کشمیر میں، جس کی 90 اسمبلی سیٹیں ہیں، بی جے پی، کانگریس، این ای سی اے اور پی ڈی پی سمیت کئی علاقائی پارٹیاں بھی کوششیں کر رہی ہیں۔ ان تمام جماعتوں کے امیدواروں کی جیت یا ہار کا فیصلہ 8 اکتوبر کو ہی ہو گا۔ یہاں تین مرحلوں میں انتخابات ہوئے۔