Bharat Express

Israel-Palestine War

غزہ میں 18 ہزار سے زیادہ ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ اس میں بیشترخواتین اوربچے شامل ہیں۔ اس درمیان حماس سربراہ اسمٰعیل ہانیہ نے کہا کہ اسرائیلی حملے کو روکنے کے لئے ہم کسی بھی تبادلہ خیال اور پہل کرنے کے لئے تیار ہیں۔

واضح رہے فیشن برانڈ ‘زارا'کی نئی تشہیری مہم میں حساس نوعیت کا فوٹو شوٹ کیا گیا، اس شوٹ میں معصوم فلسطینیوں کا مذاق اڑایا گیا، فوٹو شوٹ میں ماڈل نے سفید کپڑے میں لپٹی ہوئی لاش کا مجسمہ اپنے کندھے پر اُٹھایا ہوا تھا۔ فوٹو شوٹ میں ملبے کا ڈھیر اور گمشدہ اعضاء کے مجسمے بھی دکھائے گئے۔

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی جنگ کے آج 68 ویں روز روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کی صورتحال خوفناک ہے اور اسرائیل تمام رہائشی محلوں کو زمین بوس کررہا ہے۔

 آسٹریلیا کے سلامی بلے باز عثمان خواجہ کے جوتے میں فلسطین اورغزہ میں متاثر لوگوں کی حمایت میں ایک نعرہ لکھا ہوا دیکھا گیا، جس پر آئی سی سی نے اعتراض ظاہر کیا ہے۔

Israel-Hamas War Updates: اسرائیل-حماس جنگ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اس جنگم یں اب تک ہزاروں لوگوں کی جان گئی ہے۔ غزہ کے حالات ہر دن خراب ہو رہے ہیں۔

غزہ کے جنوبی شہر خان یونس میں العمل ہسپتال اور فلسطینی ہلال احمر کے ہیڈ کوارٹر کے قریب ایک گھر کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے ہیں۔ریڈ کریسنٹ نے ایکس پر یہ بھی کہا کہ بمباری کے نتیجے میں شیشے ٹوٹ گئے اور دروازے اور کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔

غزہ میں عالمی ادارہ صحت کے ایک اہلکار کے بقول صورتحال ہر گھنٹے زیادہ خراب ہوتی جا رہی ہے۔چاروں طرف سے شدید بمباری جاری ہے، بشمول یہاں کے جنوبی علاقوں، خان یونس اور یہاں تک کہ رفح میں۔پیپرکورن نے کہا کہ غزہ تک پہنچنے والی انسانی امداد "بہت کم" تھی۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ حماس دنیا بھر میں خود کو شرمندہ نہیں کرنا چاہتا، اس لئے اس نے خواتین یرغمالیوں کو رہا کرنے سے انکار کر دیا۔

غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔فلسطینی صحافیوں اور ٹی وی کے عملے کی جانب سے شیئر کی گئی گراونڈسے فوٹیج میں رہائشیوں کو ملبے کے نیچے سے زندہ بچ جانے والوں کو نکالنے کے لیے اپنے ہاتھوں کا استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

فلسطینی وزارت خارجہ نے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیل کی حکومت کا مقصد مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کے درمیان "علیحدگی کو مستحکم کرنا" ہے، جس سے مستقبل کی فلسطینی ریاست کو نقصان پہنچے گا، کیونکہ وہ مہلک چھاپے مارتی ہے اور آبادکاروں کے تشدد کو پردہ دیتی ہے۔