Bharat Express

Israel-Palestine War

 آسٹریلیا کے سلامی بلے باز عثمان خواجہ کے جوتے میں فلسطین اورغزہ میں متاثر لوگوں کی حمایت میں ایک نعرہ لکھا ہوا دیکھا گیا، جس پر آئی سی سی نے اعتراض ظاہر کیا ہے۔

Israel-Hamas War Updates: اسرائیل-حماس جنگ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اس جنگم یں اب تک ہزاروں لوگوں کی جان گئی ہے۔ غزہ کے حالات ہر دن خراب ہو رہے ہیں۔

غزہ کے جنوبی شہر خان یونس میں العمل ہسپتال اور فلسطینی ہلال احمر کے ہیڈ کوارٹر کے قریب ایک گھر کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے ہیں۔ریڈ کریسنٹ نے ایکس پر یہ بھی کہا کہ بمباری کے نتیجے میں شیشے ٹوٹ گئے اور دروازے اور کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔

غزہ میں عالمی ادارہ صحت کے ایک اہلکار کے بقول صورتحال ہر گھنٹے زیادہ خراب ہوتی جا رہی ہے۔چاروں طرف سے شدید بمباری جاری ہے، بشمول یہاں کے جنوبی علاقوں، خان یونس اور یہاں تک کہ رفح میں۔پیپرکورن نے کہا کہ غزہ تک پہنچنے والی انسانی امداد "بہت کم" تھی۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ حماس دنیا بھر میں خود کو شرمندہ نہیں کرنا چاہتا، اس لئے اس نے خواتین یرغمالیوں کو رہا کرنے سے انکار کر دیا۔

غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔فلسطینی صحافیوں اور ٹی وی کے عملے کی جانب سے شیئر کی گئی گراونڈسے فوٹیج میں رہائشیوں کو ملبے کے نیچے سے زندہ بچ جانے والوں کو نکالنے کے لیے اپنے ہاتھوں کا استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

فلسطینی وزارت خارجہ نے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیل کی حکومت کا مقصد مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کے درمیان "علیحدگی کو مستحکم کرنا" ہے، جس سے مستقبل کی فلسطینی ریاست کو نقصان پہنچے گا، کیونکہ وہ مہلک چھاپے مارتی ہے اور آبادکاروں کے تشدد کو پردہ دیتی ہے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون  نے اسرائیل کے اندھادھند حملے پر بڑا بیان دیا ہے۔دبئی میں اقوام متحدہ کے کوپ28موسمیاتی مذاکرات کے موقع پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میکرون نے کہا کہ اسرائیل کو ایک دہائی کی جنگ چھیڑنے کا خطرہ ہے۔

اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ جب تک اسرائیل اپنے مقاصد کو حاصل نہیں کرلے گا تب تک جنگ ختم نہیں کی جائے گی ۔اسرائیلی وزیراعظم کے مطابق ان کا مقصد حماس کو مکمل طور پر ختم کرنا ہے تاکہ اسرائیل پر حماس کے دوبارہ حملے کے خطرے کا کوئی خدشہ ہی باقی نہ رہے ۔

اگر سات اکتوبر 2023 کے حماس حملے سے لیکر آج تک کے اعداد وشمار کو شامل کریں تو معلوم ہوگا کہ اسرائیل نے ان دنوں میں 3325 فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا ہے ۔ پی پی ایس نے یہ تفصیلات اپنے فیس بک پیج پر شیئر کی ہےاور کہا ہے کہ اسرائیل جتنے فلسطینیوں کو رہا کررہا ہے اس سے کہیں زیادہ فلسطینیوں کو گرفتار کررہا ہے۔