Bharat Express

Israel-Hamas war: اسرائیل حملے کو امیر قطر نے فلسطینیوں کی نسل کشی دیا قرار،عالمی برادری کیلئے بتایا شرمناک، حماس کے سرنگوں میں پانی بھرنے کا اسرائیلی منصوبہ تیار

غزہ میں عالمی ادارہ صحت کے ایک اہلکار کے بقول صورتحال ہر گھنٹے زیادہ خراب ہوتی جا رہی ہے۔چاروں طرف سے شدید بمباری جاری ہے، بشمول یہاں کے جنوبی علاقوں، خان یونس اور یہاں تک کہ رفح میں۔پیپرکورن نے کہا کہ غزہ تک پہنچنے والی انسانی امداد “بہت کم” تھی۔

اسرائیل نے نومبر میں شمالی غزہ کے نصف حصے پر بڑے پیمانے پر قبضہ کر لیا تھا اور جمعے کو سات روزہ سیزفائر کے خاتمے کے بعد سے وہ تیزی سے جنوبی حصے کی طرف بڑھ رہا ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حماس کے اتحادی اسلامی جہاد کا کہنا ہے کہ اس کے جنگجو غزہ کے جنوبی مرکزی شہر خان یونس کے شمال اور مشرق میں اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ شدید جھڑپوں میں مصروف ہیں۔رہائشیوں نے بتایا کہ اسرائیلی ٹینک سرحد پار سے غزہ میں داخل ہو گئے ہیں اور شمال اور جنوب کا راستہ منقطع کر دیا ہے۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ خان یونس سے شمال کی طرف جانے والی مرکزی سڑک ’میدان جنگ کی شکل اختیار کرگئی ہے‘ اور اب اسے بند کر دیا گیا ہے۔

یہ اسرائیل کی طرف سے کی گئی نسل کشی ہے:امیر قطر

قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم کو “نسل کشی” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ باعثِ شرم ہے کہ عالمی برادری نے “اس گھناؤنے جرم” کو نہیں روکا۔رپورٹ کے مطابق دوحہ میں خلیج تعاون کونسل کے سربراہی اجلاس کے افتتاحی موقع پر الثانی نے کہاکہ اسرائیل کی قابض افواج نے تمام سیاسی، اخلاقی اور انسانی اقدار کو پامال کیا ہے۔ اس گھناؤنے جرم کو جاری رہنے دینا عالمی برادری کی توہین ہے۔انہوں نے اسرائیل پر “معصوم غیر مسلح شہریوں کے منظم اور بامقصد قتل” کا الزام عائد کرتے ہوئے مزید کہا کہ “یہ اسرائیل کی طرف سے کی جانے والی نسل کشی ہے۔انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو مذاکرات کی میز پر واپس آنے پر مجبور کرے۔قطر نے اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا جس نے 7 اکتوبر کے حملے کے بعد سے غزہ کے اندر قید 100 سے زائد مغویوں کی رہائی کی راہ ہموار کی۔ بدلے میں اسرائیل نے اپنی جیلوں سے متعدد فلسطینیوں کو رہا کیا۔لیکن اسرائیل نے ایک بار پھراس جنگ بندی کو ختم کرکے جنگ کا دوبارہ آغاز کردیا۔

جنوبی غزہ کی صورتحال  ہر گھنٹےمزید خراب ہوتی جارہی ہے:ڈبلیو ایچ او

غزہ میں عالمی ادارہ صحت کے ایک اہلکار نے منگل کے روز صورتحال کو گھنٹہ در گھنٹہ بگڑنے کے طور پر بیان کیا کیونکہ خان یونس اور رفح شہروں کے ارد گرد کے علاقے کے جنوب میں اسرائیلی بمباری میں تیزی آئی ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، مقبوضہ فلسطینی سرزمین پر ڈبلیو ایچ او کے نمائندے رچرڈ پیپرکورن نے غزہ سے ایک ویڈیو لنک کے ذریعے میڈیا کو بتایا کہ ’’صورتحال ہر گھنٹے زیادہ خراب ہوتی جا رہی ہے۔چاروں طرف سے شدید بمباری جاری ہے، بشمول یہاں کے جنوبی علاقوں، خان یونس اور یہاں تک کہ رفح میں۔پیپرکورن نے کہا کہ غزہ تک پہنچنے والی انسانی امداد “بہت کم” تھی ۔ڈبلیو ایچ او کو گنجان آبادی والے علاقے میں صحت کے نظام کی کمزوری پر گہری تشویش ہے کیونکہ زیادہ سے زیادہ لوگ بمباری سے بچنے کے لیے جنوب کی طرف بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں یہ بات بالکل واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہم ایک بڑھتی ہوئی انسانی تباہی کو دیکھ رہے ہیں۔اس بیچ اقوام متحدہ میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسرائیل سے اپیل کی کہ وہ مزید ایسی کارروائیوں سے گریز کرے، جس سے حماس کے زیر انتظام غزہ میں پہلے سے ہی سنگین انسانی صورت حال مزید خراب ہو جائے اور شہریوں کو مزید مصائب سے بچایا جائے۔

اسرائیل کا حماس کی سرنگوں میں پانی بھرنے کا منصوبہ: رپورٹ

وال سٹریٹ جرنل نے پیر کو امریکی حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ اسرائیل نے پمپوں کا ایک بڑا نظام تیار کیا ہے، جو غزہ کی پٹی میں حماس کی طرف سے استعمال کی جانے والی سرنگوں کو پانی سے بھرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔اسرائیل کی جانب سے حماس پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ شہری علاقوں سے کارروائیاں کرکے غزہ کے شہریوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے، جن میں سرنگوں کا استعمال بھی شامل ہے، تاہم حماس اس کی تردید کرتا ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا کہ نومبر کے وسط کے قریب اسرائیلی فوج نے الشطی پناہ گزین کیمپ کے شمال میں تقریباً ایک میل کے فاصلے پر کم از کم پانچ پمپوں کا ایک سیٹ اپ مکمل کیا جو ہزاروں کیوبک میٹر پانی فی گھنٹہ منتقل کر سکتا ہے، جس سے ان سرنگوں میں ہفتوں کے اندر سیلاب آ سکتا ہے۔تاہم رپورٹ کے مطابق یہ واضح نہیں کہ آیا اسرائیل تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے سے پہلے یہ پمپ استعمال کرنے پر غور کرے گا یا نہیں۔

حماس اس سے قبل کہہ چکی ہے کہ اس نے قیدیوں کو ’محفوظ مقامات اور سرنگوں‘ میں چھپا رکھا ہے۔تاہم روئٹرز پیر کو شائع ہونے والی اس رپورٹ کی تفصیلات کی تصدیق نہیں کر سکا۔جب اس رپورٹ کے بارے میں ایک امریکی عہدیدار سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اسرائیل سرنگوں کو ناکارہ بنانے کے لیے بہت سے طریقے تلاش کر رہا ہے۔اسرائیل کی وزارت دفاع نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔وال سٹریٹ جرنل نے کہا کہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے ایک اہلکار نے سرنگوں میں پانی بھرنے کے منصوبے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا لیکن اس کے حوالے سے کہا گیا: ’آئی ڈی ایف مختلف فوجی اور تکنیکی آلات کا استعمال کرتے ہوئے مختلف طریقوں سے حماس کی دہشت گردی کی صلاحیتوں کو ختم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔وال سٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے امریکہ کو گذشتہ مہینے اس آپشن کے بارے میں مطلع کیا تھا، لیکن یہ معلوم نہیں ہے کہ وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کی حکومت اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے کتنی قریب ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read