غزہ کی پٹی میں جنگ اپنے تیسرے مہینے میں داخل ہونے کے بعد اسرائیل نے آج جمعہ کی صبح دیر البلح کے مشرق میں شدید بمباری کی ہے۔اس بمباری کے نتیجے میں بہت سے عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں ہیں۔ شہری وحشیانہ بمباری سے بچنے کے لیے پناہ گاہوں کی طرف جانے کی کوشش کررہے ہیں مگر اسرائیلی فوج کی طرف سے انہیں کھلے مقامات میں بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔آج بھی متعدد زخمی افراد کو شہدا الاقصیٰ ہسپتال پہنچایا گیا ہے۔ قابض فوج نے نصیرات کیمپ کو بھی اسی طرح کی بمباری کا نشانہ بنایا گیا۔غزہ کی پٹی کے سب سے بڑے شہروں میں حماس اور اسرائیلی فوج کے درمیان کل جمعرات کو شدید جنگ جاری رہی۔7 اکتوبر کے حملوں کے بعد اسرائیل اور فلسطینی تحریک حماس کے درمیان خونریز لڑائی اپنے تیسرے مہینے میں داخل ہو گئی۔حماس کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں محصور اور تباہ ہونے والے چھوٹے فلسطینی علاقے میں مرنے والوں کی تعداد جمعرات کو بڑھ کر 17,177 ہو گئی، جن میں سے تقریباً 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں جن کی عمریں 18 سال سے کم تھیں۔
پانی کیلئے قطار میں کھڑے فلسطینیوں کو نشانہ بنایا گیا
جنگ جاری ہے ، بمباری اور گولہ بارو د کی تیز رفتاری نے قیامت بڑپا کررکھا ہے ، ہر طرف لاشیں ہیں ،چیخ وپکار اور نیم جان زخمیوں سے پورا شہر ماتم کا ماحول پیش کررہا ہے اور ان سے پیدا ہونے والے مصائب اور المیے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی زندگی کو مشکل بنا رہے ہیں۔ سول ڈیفنس کے عملے کے ایک رکن جو خان یونس سے لوگوں کو ناصر ہسپتال کے قرب و جوار سے رفح تک نکال رہا تھا، نے بتایاکہ جب مرد، خواتین، بچوں کا ایک گروپ، ایک ایسے علاقے سے پانی لینے کے لیے قطار میں کھڑا تھا جو کہ ناصر ہسپتال سے تقریباً 5 منٹ کی دوری پر ہے، ان تمام لوگوں کو اسرائیلی ٹینک کے گولوں نے نشانہ بناکر شہید کردیا۔اس نے اس منظر کو “بہت خونی اور چونکا دینے والی تصویر” کے طور پر بیان کیا کیونکہ بچوں کی لاشیں سڑکوں کے کنارے پڑی تھیں اور ہر طرف خون تھا۔یعنی اب اسرائیل اپنی بنیادی ضروریات کے حصول کے لیےجدوجہد کرنے والے لوگوں کو بھی نشانہ بنا رہا ہے۔
اسرائیلی آباد کار اور فوج مل کر فلسطینیوں کے گاوں پر حملے کررہی ہے: رپورٹ
وفا خبر رساں ایجنسی کے مطابق، مسلح اسرائیلی آباد کاروں کے ایک گروپ نے اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ مل کر خلیت البابا گاؤں پر حملہ کیا، جس میں تین فلسطینی زخمی ہو گئے جو کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں ہیبرون کے جنوب میں واقع ہے۔مقامی کارکن راتب الجبور نے فلسطینی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ درجنوں مسلح آباد کار گاؤں میں گھس آئے اور متعدد رہائشیوں کو حراست میں لے لیا۔ فوجیوں نے گاؤں کے پانی کے نیٹ ورک کو تباہ کر دیا اور اس کے سربراہ کو گرفتار کر لیا۔اقوام متحدہ کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں شہریوں نے 7 اکتوبر سے آباد کاروں کے تشدد میں اضافہ دیکھا ہے، جس میں کم از کم نو فلسطینیوں کا قتل بھی شامل ہے۔
خان یونس میں ہسپتال کے قریب فضائی حملے میں درجنوں افراد ہلاک
ریسکیو سروس نے بتایا ہے کہ غزہ کے جنوبی شہر خان یونس میں العمل ہسپتال اور فلسطینی ہلال احمر کے ہیڈ کوارٹر کے قریب ایک گھر کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے ہیں۔ریڈ کریسنٹ نے ایکس پر یہ بھی کہا کہ بمباری کے نتیجے میں شیشے ٹوٹ گئے اور دروازے اور کھڑکیاں ٹوٹ گئیں، اس کے علاوہ 14,000 بے گھر افراد میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا جو پی آر سی ایس سہولیات کے اندر پناہ لے رہے ہیں۔
🚨 A short while ago, Israeli occupation aircraft targeted a house near Al-Amal Hospital and the PRCS HQ in #KhanYonis.
⚠️ The bombardment led to the shattering of glass and the breaking of doors and windows, in addition to extreme panic among 14,000 displaced people who are…— PRCS (@PalestineRCS) December 8, 2023
فلسطینی شاعر رفعت العریر اسرائیلی حملے میں چل بسے
فلسطینی شاعر اور سکالر رفعت العریر کے دوستوں کے مطابق وہ غزہ میں جمعرات کی شب ہونے والے ایک اسرائیلی حملے میں چل بسے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فلسطین میں مصنفین کی نوجوان نسل سے تعلق رکھنے والے رفعت العریر دنیا کو اپنی کہانیاں سنانے کے لیے انگریزی میں لکھا کرتے تھے۔رفعت العریر کے دوست اور غزہ کے ایک اور شاعر مصعب ابو توحہ نے فیس بک پر لکھا: ’میرا دل ٹوٹ گیا ہے کیوں کہ میرے دوست اور ساتھی رفعت العریر کو چند منٹ پہلے ان کے اہل خانہ کے ساتھ قتل کر دیا گیا ہے۔ میں اس پر یقین نہیں کرنا چاہتا۔ ہم دونوں ایک ساتھ سٹرابیری چنا کرتے تھے۔
خصوصی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں قید اسرائیلی فوجی ہلاک: حماس
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق فلسطینی گروپ حماس کے مسلح ونگ نے کہا ہے کہ جمعے کو علی الصبح حماس کے جنگجوؤں اور اسرائیلی سپیشل فورسز یونٹ کے درمیان جھڑپ میں قیدی بنایا گیا ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہو گیا۔القسام بریگیڈز کا کہنا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے ریسکیو آپریشن کا سراغ لگا لیا ہے اور اسرائیلی یونٹ کا سامنا کیا ہے جس کے نتیجے میں آپریشن میں شامل متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔القسام بریگیڈز نے ہلاک ہونے والے قید اسرائیلی سپاہی کی شناخت 25 سالہ سار بروچ کے طور پرکی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔