Bharat Express

Israel Palestine Crisis

اسرائیلی حکومت نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینی ریاست کو یک طرفہ طور پر نافذ کرنے کو مسترد کرتا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ یورپی ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا ''انتہا پسندی اور عدم استحکام کو ہوا دینے‘‘ اور ''حماس کے ہاتھوں مہرا بننے‘‘ کے مترادف ہو گا۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے مشرقی شہر ظہران میں ملاقات کی ہے۔اتوار کو سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے کہا ہے کہ ملاقات کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان سٹریٹیجک تعلقات اور مختلف شعبوں میں ان کو بڑھانے کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔

ایک امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایک ارب ڈالر کے ہتھیاروں کی فراہمی کے پیکیج میں ٹینکوں کے گولے، مارٹر اور ٹیکٹیکل بکتر بند گاڑیوں کی فراہمی شامل ہیں۔غزہ میں حماس کے خلاف سات ماہ سے جاری جنگ کے دوران اسرائیل کی فوجی حمایت پر امریکہ کو تنقید کا سامنا رہا ہے۔

فلسطینی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے جنگجوؤں کے مہلک حملوں سے شروع ہونے والے تنازع میں تقریباً 80 ہزار گھر تباہ ہو چکے ہیں۔ اس کے بعد شروع ہونے والی اسرائیلی بربریت میں 35 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

دراصل بلوم برگ نیوز نے دو ترک عہدیداروں کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ترکی نے جمعرات سے اسرائیل کو اور وہاں سے تمام برآمدات اور درآمدات روک دی ہیں۔اسرائیل کے وزیر خارجہ نے ردعمل میں کہا کہ ترک صدر طیب اردگان اسرائیلی درآمدات اور برآمدات کے لیے اپنی بندرگاہوں کو بند کر کے معاہدے کو توڑ رہے ہیں۔

حماس نے دو اسرائیلی یرغمالیوں کی تازہ ترین ویڈیو جاری کی ہے۔ یرغمالیوں کی شناخت 64 سالہ کیتھ سیگل اور 47 سالہ عمری میران کے نام سے ہوئی ہے۔ ویڈیو میں یرغمالی اپنے اہل خانہ کو یاد کرتے ہوئے کافی جذباتی نظر آ رہے ہیں۔ دونوں یرغمالی اپنی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں اور اسرائیلی حملے کو روکنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

حماس کے ایک سربض رہنما الحیہ نے کہا کہ تحریک اسرائل کے ساتھ پانچ سال یا اس سے زیادہ کی جنگ بندی پر رضامندی کے لےس تایر ہے۔ اگر اسرائل سنہ1967ء کی سرحدوں پر آزاد فلسطیما ریاست قبول کرنے کے لےم تا ر ہے تو حماس اپنا عسکری ونگ ختم کردے گے اور ہتھاار پھنکا کر سابست مںب کام کرے گی۔

واضح رہے کہ قطر، مصر اور امریکا کی ثالثی میں غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کی کوششیں جاری ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق قاہرہ میں جنگ بندی مذاکرات آج دوبارہ شروع ہوں گے۔حماس نے مذاکرات کاروں کے وفد کو قاہرہ بھیجنے کی تصدیق کر دی ہے جبکہ اسرائیل نے اپنا وفد بھیجنے کی ابھی باضابطہ تصدیق نہیں کی۔

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا کہ ’ہمارے لیے تکلیف کا باعث کہ رمضان المبارک ایسے وقت میں آ رہا ہے جب ہمارے فلسطینی بھائی جارحیت کا سامنا کر رہے ہیں۔مملکت کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق شاہ سلمان نے ماہ مبارک کی آمد پر مملکت کے شہریوں، مقیمین اور تمام مسلمانوں کو مبارکباد دی ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈچ بادشاہ نے کہا کہ یہ عجائب گھر ہمیں دکھاتا ہے کہ یہود دشمنی کے کیا تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں۔اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے کہا کہ میوزیم نے "ایک واضح اور طاقتور پیغام بھیجتا ہے،یاد رکھیں، نفرت، یہود دشمنی اور نسل پرستی سے پیدا ہونے والی ہولناکیوں کو یاد رکھیں۔