Bharat Express

Israel Palestine Crisis

اسرائیلی فوج کی بمباری اور فائرنگ کے واقعات جاری ہیں اور ضرورت پڑنے پر ڈرون حملے بھی کئے جاتے ہیں۔ تاہم آنے والے دنوں میں اسرائیلی فوج نے جس طرح سرحدی شہر رفح پر جنگی یلغار کو منظم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مڈل ایسٹ سے لیکر یورپ  تک  جنگ جاری ہے ۔ روس یوکرین کی جنگ ہو یا  حماس اسرائیل کی یا پھر حوثیوں کے خلاف بحر احمر میں جنگ ہو، ان تمام جنگوں میں امریکہ واحد ایسا ملک ہے جو ہر جگہ موجود ہے۔ اسرائیل حماس جنگ میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔

ادھر دوسری جانب اسرائیل نے ہفتے کی صبح غزہ کے سرحدی شہر رفح پر تازہ حملے کیے، جسے اقوام متحدہ نے ’مایوسی کا پریشر ککر‘ قرار دیا ہے۔ یہ حملے ایک ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب بین الاقوامی ثالث غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان فائر بندی کے لیے ایک معاہدے کی تیاری میں مصروف ہیں۔

پولیس کی حفاظت میں درجنوں اسرائیلی آباد کاروں نے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مسجد الاقصیٰ کے احاطے پر دھاوا بول دیا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ وہ الگ الگ گروپس میں داخل ہوئے اور مسجد کے صحنوں میں ادھر سے ادھر گشت کرنے لگے۔مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ کا  چکرتقریباً روزمرہ کا واقعہ بن گیا ہے۔

امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں اسرائیل کو بین الاقوامی عدالت ’آئی سی جے ‘ میں گھسیٹنے پر جنوبی افریقہ کی ستائش کرتے ہوئے حکومت ہند اور مسلم ممالک سے اپیل کی کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لئے اسرائیل پر دباؤ بنائیں۔

اسرائیلی وزیراعظم کو یہ احساس ہوگیا ہے کہ حماس کو فی الحال ختم کرنا یا اس جنگ کا خاتمہ مستقبل قریب میں ممکن نہیں ہے چونکہ حماس ابھی بھی جوان ہے۔اور اسی لئے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو  یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف جنگ 2025ء تک جاری رہ سکتی ہے۔

غزہ میں جنگ ابھی تک جاری ہے جس کا کوئی خاتمہ نظر نہیں آرہا ہے، جو چھوٹے ساحلی علاقے میں ایک انسانی تباہی کو ہوا دے رہا ہے۔ اس لڑائی نے اسرائیل اور لبنان کے حزب اللہ کے عسکریت پسندوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تشدد کو بھی جنم دیا ہے جس سے وسیع تر تصادم کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مشرقی یروشلم کے علاقے سلوان میں بھی چھاپہ مار کارروائی کی ہے۔غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں غزہ میں کم از کم 21,822 افراد ہلاک اور 56,451 زخمی ہو چکے ہیں۔اس میں مزید کہا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 150 افراد ہلاک اور 286 زخمی ہوئے۔

حماس کے حملوں کے بعد اسرائیل میں ہونے والے نقصانات کی تلافی کے لیے اسرائیل کو تقریباً ایک لاکھ مزدوروں کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے اسرائیلی حکومت نے ہندوستان سے مدد کے طور پر مزدور طلب کیے ہیں۔ بھارت نے اس منصوبے میں اسرائیل کو تعاون کا یقین دلایا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے جنگی کابینہ کا اجلاس طلب کیا ہے جس میں قیدیوں کے تبادلے پر بات کی جائے گی۔ وہ اس بارے میں بھی بات کرنا چاہتے تھے کہ جنگ کے اگلے دن غزہ کا کیا ہونا چاہیے، لیکن ان کی کابینہ کے ایک رکن بیزلیل سموٹریچ نے کہا کہ یہ سیکیورٹی کابینہ کا کام ہے، جنگی کابینہ کا نہیں۔