Bharat Express

Israel Hamas War

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سیٹلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ شمالی غزہ اور غزہ سٹی کے گورنریٹس میں 36 فیصد سے زیادہ گرین ہاؤس تباہ یا نقصان پہنچا ہے، اور 1,000 سے زیادہ کھیتوں کو نقصان پہنچا ہے۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ کے مطابق، غزہ میں کم از کم 10,569 ہلاک ہوئے جن میں 4,324 بچے، 2,823 خواتین، 649 بزرگ اور 26,475 زخمی ہوئے۔

فلسطینی اتھارتی کے صدر محمود عباس کوغزہ پر اسرائیلی بمباری کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا گیا تھا۔ یہ مدت ختم ہونے کے بعد فلسطینی صدر کے قافلے پرحملہ کیا گیا۔

بچہ مزید کہتا ہے کہ، "وہ دنیا سے جھوٹ بول رہے ہیں، کہتے ہیں کہ وہ مزاحمتی جنگجوؤں کو نشانہ بنا رہے ہیں، لیکن بچوں کے طور پر، ہم ایک سے زیادہ بار موت سے بچ چکے ہیں۔ بچوں کے طور پر ہم، ایک سے زیادہ بار موت سے بچ چکے ہیں۔"

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ حماس کی طرف سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی سے قبل غزہ میں کوئی جنگ بندی یا ایندھن کی ترسیل نہیں ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم حملے جاری رکھیں گے۔

ایران کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر رئیسی اور بھارتی وزیر اعظم مودی نے غزہ کی صورتحال پر فون پر بات چیت کی۔

وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر نے اتوار (5 نومبر) کو ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے اسرائیل-حماس تنازعہ کے حوالے سے فون پر بات کی۔ جے شنکر نے کہا، "(عامر-عبداللہیان) کو تنازعہ کو روکنے اور انسانی امداد فراہم کرنے کی اہمیت سے آگاہ کیا گیا تھا۔"

Israel-Palestine War: اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اس درمیان غزہ پٹی کے ایک اور پناہ گزیں کیمپ میں دھماکہ ہوا ہے۔ حالانکہ حملے سے متعلق اسرائیلی فوج نے فوراً کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

غزہ پٹی پر مسلسل اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے اندھا دھند حملوں اور فلسطینی انکلیو کی مکمل ناکہ بندی کے درمیان، عمانی حکام نے ایک بین الاقوامی عدالت کے قیام اور اسرائیل کو اس کے جنگی جرائم کے لیے جوابدہ ٹھہرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

غزہ میں بڑے پیمانے پر بمباری اور شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر پوری دنیا میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے ہو رہے ہیں۔ اس سے دنیا بھر میں اسرائیل کے سفارتی تعلقات بھی متاثر ہوئے ہیں۔