Bharat Express

Pinarayi Vijayan On Palestine: کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے کی فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی، کہا- اسرائیل بھارت کا کر رہا ہے استعمال

ی ایم وجین نے جنگ سے متاثرہ فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب عوام کے ایک حصے کو نسل کشی کی جارحیت کا سامنا ہو تو غیر جانبدارانہ موقف اختیار نہیں کیا جا سکتاہے۔

کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین

کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے ایک بار پھر فلسطین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے، اور یہ بھی کہا ہے کہ ہندوستان اسرائیل کے ساتھ فوجی اور دفاعی معاہدے بند کرے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اسرائیل کے بارے میں بی جے پی کی پالیسی کو ملک کے موقف کے طور پر نہیں لینا چاہئے۔

سی ایم پنارائی وجین نے کیا کیا؟

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق،وزیر اعلی پنارائی وجین نے ہفتہ (11 نومبر) کو کہا، ’’ہماری یکجہتی فلسطین کے ساتھ ہے۔ براہ کرم اسرائیل کی حمایت کرنے کی بی جے پی کی پالیسی کو ہندوستان کے موقف سے تعبیر نہ کریں۔ بھارت کو اسرائیل کے ساتھ فوجی اور دفاعی معاہدے روکنے کی ضرورت ہے۔ اسرائیل بھارت کو فلسطین کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

‘لوگوں کو نسل کشی جیسی جارحیت کا سامنا ہے’

اس سے قبل، 7 نومبر کو کیریلیم 2023 فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، سی ایم وجین نے جنگ سے متاثرہ فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب عوام کے ایک حصے کو نسل کشی کی جارحیت کا سامنا ہو تو غیر جانبدارانہ موقف اختیار نہیں کیا جا سکتا، انہوں نے اسرائیل پر الزام لگایا۔ امریکہ کی حمایت سے فلسطین کو نشانہ بنانا۔

وزی اعلی  وجین نے کہا تھا، ”ہمارے فلسطینی بھائی تکلیف میں ہیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ امریکہ کی حمایت سے اسرائیل فلسطین کو نشانہ بنا رہا ہے اور وہاں کے عوام کو نسل کشی جیسی جارحیت کا سامنا ہے۔ ہم غیر جانبدارانہ موقف اختیار نہیں کر سکتے۔ ہمیں فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کی ضرورت ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان 36ویں روز بھی جنگ جاری ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ ہفتہ (11 نومبر) کو غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان 36ویں روز بھی جنگ جاری ہے۔ یہ جنگ 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں عسکریت پسند تنظیم حماس کے اچانک حملے کے بعد شروع ہوئی تھی۔ اب تک اس جنگ کے باعث غزہ میں مرنے والوں کی تعداد گیارہ ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی حماس کے حملے میں 1200 سے زائد اسرائیلی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق 200 سے زائد یرغمالی اب بھی حماس کی تحویل میں ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔