Bharat Express

Israel Hamas War

ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نیتن یاہو نے اشارہ دیا کہ اسرائیل جنگ کے بعد غزہ میں فلسطینی اتھارٹی کی واپسی کی مخالفت کرے گا۔ حالیہ دنوں میں دنیا کے کئی ممالک نے غزہ کی پٹی میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال اور شہریوں کی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس کے بعد پی ایم نیتن یاہو کی جانب سے ردعمل سامنے آیا۔

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے کاروں کو روکنے کے بعد شمال سے جنوبی غزہ کی طرف جانے والے فلسطینی پیدل یا گدھوں سے کھینچی ہوئی گاڑیوں پر پہنچ رہے ہیں۔ اقوام متحدہ نے مزید کہا کہ لوگ تھکے ہارے اور پیاسے جنوبی غزہ پہنچ رہے ہیں۔

ایکس پر ایک پوسٹ میں ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ غزہ کے الشفاء اسپتال سے فرار ہونے والے کچھ افراد کو "گولی مار کر زخمی اور یہاں تک کہ ہلاک کر دیا گیا ہے۔"

اسپتال کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ اس میں 37 قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے بھی شامل ہیں جو اسپتال کو اپنے نوزائیدہ انتہائی نگہداشت یونٹ کو چھوڑنے پر مجبور ہونے کے بعد زندہ رہنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

اس تجویز سے پہلے اکتوبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (UNSC) میں اردن کی طرف سے ایک تجویز پیش کی گئی تھی۔ اس قرارداد میں اسرائیل اور حماس کی جنگ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ایکس پر ایک پوسٹ میں ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ غزہ کے الشفاء اسپتال سے فرار ہونے والے کچھ افراد کو "گولی مار کر زخمی اور یہاں تک کہ ہلاک کر دیا گیا ہے۔"

ی ایم وجین نے جنگ سے متاثرہ فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب عوام کے ایک حصے کو نسل کشی کی جارحیت کا سامنا ہو تو غیر جانبدارانہ موقف اختیار نہیں کیا جا سکتاہے۔

آئی آئی ٹی بمبئی کے طلباء نے الزام لگایا کہ مہمان مقرر سدھنوا دیش پانڈے نے فلسطینی عسکریت پسند زکریا زبیدی کی تعریف کی ہے۔

اسرائیل اور لبنان کے مسلح گروپ حزب اللہ، جو حماس کے اتحادی ہیں، نے حملوں میں تبدیلی کی ہے۔ لبنانی سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے 60 سے زائد جنگجو اور 10 عام شہری مارے گئے ہیں۔ تشدد میں کم از کم سات اسرائیلی فوجی اور ایک شہری بھی مارا گیا ہے۔

امریکہ میں مقیم دو محققین، جیمز وان ڈین ہوک اور کوری شیر نے کہا کہ ایک نئے تجزیے سے ظاہر ہوا ہے کہ مجموعی طور پر غزہ کی پٹی میں تمام عمارتوں کا کم از کم 16 فیصد تباہ ہو چکا ہے۔ صرف غزہ شہر میں عمارت کی تباہی کم از کم 28 فیصد تک پہنچ گئی۔