Bharat Express

Israel Hamas War: اسرائیل کے خلاف ایک بار پھر اقوام متحدہ میں قرارداد پیش، اس بار بھارت نے کی حمایت

اس تجویز سے پہلے اکتوبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (UNSC) میں اردن کی طرف سے ایک تجویز پیش کی گئی تھی۔ اس قرارداد میں اسرائیل اور حماس کی جنگ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

اسرائیل کے خلاف ایک بار پھر اقوام متحدہ میں قرارداد پیش، اس بار بھارت نے کی حمایت

Israel Hamas War: اسرائیل حماس جنگ کے درمیان ایک بڑی خبر سامنے آگئی ہے۔ فلسطین میں اسرائیلی بستیوں کے خلاف ایک اہم قرارداد جمعرات (9 نومبر) کو اقوام متحدہ میں پیش کی گئی۔ اس میں سب سے حیران کن بات یہ تھی کہ بھارت نے اس تجویز کے حق میں ووٹ دیا۔ اس تجویز کی حمایت میں 145 ممالک نے ووٹ دیا۔

اگر ہم ان ممالک کی بات کریں جنہوں نے اس تجویز کے خلاف ووٹ دیا تو کینیڈا، ہنگری، اسرائیل، مارشل آئی لینڈ، فیڈریٹڈ اسٹیٹس آف مائیکرونیشیا، ناورو، امریکہ نے اس کے خلاف ووٹ دیا۔ اس کے ساتھ ہی 18 ممالک اس ووٹنگ سے غیر حاضر رہے۔

اقوام متحدہ میں بڑے مارجن سے منظور ہوئی یہ تجویز

اقوام متحدہ میں پیش کی گئی اس قرارداد میں مشرقی یروشلم اور مقبوضہ شامی گولان سمیت فلسطینی علاقوں میں اسرائیل کے غلط اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ ‘مشرقی یروشلم اور مقبوضہ شامی گولان سمیت فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی آباد کاری’ کے عنوان سے یہ قرارداد اقوام متحدہ میں کثرت رائے سے منظور کی گئی۔

گزشتہ ماہ بھارت نے اس تجویز سے خود کو الگ کر لیا تھا

اس تجویز سے پہلے اکتوبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (UNSC) میں اردن کی طرف سے ایک تجویز پیش کی گئی تھی۔ اس قرارداد میں اسرائیل اور حماس کی جنگ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ 120 ممالک نے اس تجویز کی حمایت میں ووٹ دیا جب کہ 14 ممالک نے اس کے خلاف ووٹ دیا۔ 45 ممالک ووٹنگ سے غیر حاضر رہے۔ اس طرح یہ تجویز بڑے فرق سے منظور ہوئی۔ اس وقت ہندوستان نے نہ تو اس تجویز کی حمایت میں ووٹ دیا اور نہ ہی مخالفت میں۔ بھارت ووٹنگ سے غیر حاضر رہا۔

ٹی ایم سی ایم پی نے ہندوستان کے اس اقدام پر خوشی کا اظہار کیا

ساتھ ہی ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ ساکیت گوکھلے نے 9 نومبر کو اسرائیل کے خلاف ہندوستان کی ووٹنگ پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے X پر ایک پوسٹ میں لکھا “میں بہت خوش ہوں کہ جمہوریہ ہند نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔” اسرائیل نے فلسطین میں بہت سی بستیاں بنا رکھی ہیں جو کہ ایک غیر قانونی قبضے کی طرح ہے۔ اسرائیل کی نسل پرستی اب ختم ہونی چاہیے۔‘‘

-بھارت ایکسپریس

Also Read