Bharat Express

iran

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "امریکی فوجی دستوں نے عراق میں تین اہداف کو نشانہ بنایا جو کتائب حزب اللہ اور متعدد گروپوں کے زیر استعمال تھے۔" انہوں نے کہا، "یہ درست حملے عراق اور شام میں امریکی اہلکاروں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کے حملوں کا جواب ہیں۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا تھا کہ ہفتے کی صبح ایران سے داغے گئے ڈرون کے ذریعے بحر ہند میں ایک کیمیائی ٹینکر کو نشانہ بنایا گیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سعودی عرب کی بندرگاہ سے ہندوستان کے منگلور آنے والے ٹینکر پر حملے کے بعد ہلچل مچ گئی تھی

رائٹرز کے مطابق پینٹاگون نے کہا، "لائبیریا کے جھنڈے والا، جاپان کی ملکیت اور نیدرلینڈز سے چلنے والا کیم پلوٹو مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے (جی ایم ٹی کے 6 بجے) ایران کے یکطرفہ حملے کے بعد بحر ہند میں پھنس گیا۔"

ہندوستانی لوگ ایک اور ملک میں ویزا کے بغیر گھوم سکتے ہیں۔ ایران کی حکومت نے ہندوستان کے لئے ویزا کی ضرورت کو ختم کردیا ہے۔

ایران کے تین سینئرعہدیداروں نے انکشاف کیا کہ ایرانی سپریم لیڈرعلی خامنہ ای نے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ کو نومبرکے اوائل میں تہران میں ملاقات کرتے ہوئے واضح پیغام بھیجا تھا کہ حماس نے ایران کو 7 اکتوبرکو اسرائیل پرہونے والے حملے کے بارے میں مطلع نہیں کیا تھا اوراس لئے تہران حماس کی جانب سے جنگ میں شامل ہونے کی بات کو نہیں مانے گا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ غزہ میں حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدہ کیا جا سکتا ہے، تاہم انہوں نے منصوبے کی ممکنہ ناکامی کے خوف سے تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کر دیا۔

اسرائیل اور لبنان کے مسلح گروپ حزب اللہ، جو حماس کے اتحادی ہیں، نے حملوں میں تبدیلی کی ہے۔ لبنانی سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے 60 سے زائد جنگجو اور 10 عام شہری مارے گئے ہیں۔ تشدد میں کم از کم سات اسرائیلی فوجی اور ایک شہری بھی مارا گیا ہے۔

7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا، جس میں 1,400 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری اپنے گھروں میں یا غزہ کی سرحد کے قریب موسیقی کے میلے میں تھے۔ جبکہ حماس نے 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنایا۔

مشرق وسطیٰ میں بدامنی کا ماحول ہے کیونکہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ چھڑگئی ہے۔ اس لڑائی سے متعلق اسلامی ممالک کا ردعمل سامنے آگیا ہے، جسے دیکھ کر پتہ چلتا ہے کہ فلسطین موضوع سے متعلق اسلامی ممالک کے رخ میں تبدیلیاں آرہی ہیں۔

نرگس محمدی ایک خاتون، انسانی حقوق کی وکیل اور آزادی پسند ہیں۔ انہیں آزادی اظہار اور آزادی کے حق کے لیے اپنی بہادرانہ جدوجہد کی بھاری ذاتی قیمت ادا کرنی پڑی۔