Bharat Express

Israel Hamas War: ‘ہم تمہیں دیکھ رہے ہیں، اگر جنگ نہ رکی…’، امریکہ کی ایران کو ‘دھمکی’

7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا، جس میں 1,400 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری اپنے گھروں میں یا غزہ کی سرحد کے قریب موسیقی کے میلے میں تھے۔ جبکہ حماس نے 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنایا۔

'ہم تمہیں دیکھ رہے ہیں، اگر جنگ نہ رکی...'، امریکہ کی ایران کو 'دھمکی'

Israel Hamas War: امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے ایران پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ حماس کے اسرائیل پر حملے میں ملوث ہے۔ اتوار کو لنڈسے گراہم نے کہا کہ اگر ایران باز نہ آیا تو اسے بھاری قیمت ادا کرنا پڑ سکتی ہے۔

انہوں نے کہا، ’’ہم آج یہاں ایران کو یہ بتانے کے لیے آئے ہیں کہ ہم تمہیں دیکھ رہے ہیں۔ اگر یہ جنگ جاری رہی تو یہ آپ کے گھر تک پہنچ جائے گی۔‘‘ خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق لنڈسے نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے حوالے سے کہا کہ یہ ماننا مضحکہ خیز ہے کہ اس حملے میں ایران کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔

‘اسرائیل ترقی کرتا رہے گا، حماس تباہ ہو جائے گا’

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق پانچ ریپبلکن اور پانچ ڈیموکریٹس پر مشتمل امریکی سینیٹ کا دو طرفہ وفد اسرائیل کے شہر تل ابیب پہنچ گیا ہے۔ اس وفد کی قیادت لنڈسے گراہم کر رہے ہیں۔ گراہم نے تل ابیب میں کہا کہ “اس جنگ میں فتح کیا ہے؟ ایک دہشت گرد تنظیم کو تباہ کرنا فتح ہے، اسرائیلی عوام کو اس امن کا احساس دلانا جو وہ کھو چکے ہیں، فتح ہے”۔

وفد نے فلسطینی عوام سے کہا کہ جب حماس کا خاتمہ ہو جائے گا تو فلسطینیوں کے لیے مثبت نقطہ نظر سامنے آئے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’اسرائیل پھل پھول رہا ہے، وہ زندہ رہے گا، حماس تباہ ہوچکا ہے، فلسطینی عوام کے پاس بہتر زندگی کا آپشن موجود ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں- Gaza Under Attack: اسرائیل کا فضائی حملہ تیز، صرف ایک رات میں غزہ میں 400 افراد ہلاک، وحشی پن میں اسرائیل نے ہلاکو دی مات

7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا، جس میں 1,400 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری اپنے گھروں میں یا غزہ کی سرحد کے قریب موسیقی کے میلے میں تھے۔ جبکہ حماس نے 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنایا۔ اسی وجہ سے امریکہ نے اسرائیل سے غزہ میں زمینی کارروائیاں بند کرنے کی درخواست کی ہے۔ دراصل امریکہ کو لگتا ہے کہ آنے والے وقت میں حماس مزید یرغمالیوں کو رہا کرے گا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read