Bharat Express

Allegedly murdered found alive: جس شخص کا17 سال پہلے ہوگیا تھا قتل،آج یوپی میں زندہ پایا گیا،چار لوگوں کو قتل کے الزام میں جاناپڑا تھا جیل

پوچھ گچھ کے دوران اس نے بتایا کہ جب وہ اپنے گاؤں میں تھا تو اس کے والدین کا انتقال ہو گیا تھا۔ شادی کے چند سال بعد اس کی بیوی نے بھی اسے چھوڑ دیا کیونکہ وہ بچے پیدا نہیں کر پا رہے تھے۔ اس کے بعد وہ اپنے کزن کے پاس رہنے چلا گیا۔

اترپردیش کے جھانسی میں ایک حیران کر دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ گشت کے دوران جھانسی پولیس کو ایک شخص ملا جسے بہار پولیس کے ریکارڈ کے مطابق 17 سال قبل قتل کیا گیا تھا۔ یہی نہیں اس کے قتل کے الزام میں چار لوگ جیل بھی جا چکے ہیں۔ ان میں سے ایک کی موت ہوچکی ہے اور تین اس وقت ضمانت پر جیل سے باہر ہیں۔ سزا کاٹ رہے نوجوانوں کو جب معلوم ہوا کہ وہ شخص زندہ ہے تو ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔ فی الحال جھانسی پولیس نےاس شخص کو  بہار پولیس  کے حوالے کردیا ہے۔

جھانسی کا باروساگر تھانہ معمول کے مطابق 6 جنوری کی شام کو اپنے علاقے میں گشت کر رہا تھا۔ اس نے گاؤں دھواڑہ بھرونل میں ایک مشکوک شخص کو دیکھا۔ جب شک پیدا ہوا اور گاؤں والوں سے پوچھ گچھ کی گئی تو پتہ چلا کہ مذکورہ شخص تقریباً چھ ماہ سے جھانسی میں رہ رہا تھا۔ پولیس اسے اپنے ساتھ تھانے لے گئی۔ وہاں پوچھ گچھ کے دوران اس نے اپنی شناخت نتھونی پال ولد مرحوم رام چندر ساکن دیوریا تھانہ اکوڈی گولا، ضلع روہتاس، بہار کے طور پر بتائی۔ اس کی عمر تقریباً 50 سال ہے۔

پوچھ گچھ کے دوران اس نے بتایا کہ جب وہ اپنے گاؤں میں تھا تو اس کے والدین کا انتقال ہو گیا تھا۔ شادی کے چند سال بعد اس کی بیوی نے بھی اسے چھوڑ دیا کیونکہ وہ بچے پیدا نہیں کر پا رہے تھے۔ اس کے بعد وہ اپنے کزن کے پاس رہنے چلا گیا۔ اس کے پاس تقریباً ڈھائی بیگھہ زمین تھی۔ وہ 2008 میں گاؤں چھوڑ کر باہر نکل گیا۔ گھومتے پھرتے وہ تقریباً 6 ماہ قبل یہاں آیا تھا۔ تب سے وہ یہاں رہ رہا ہے۔ وہ نہیں جانتا کہ گاؤں چھوڑنے کے بعد کیا ہوا۔نتھونی پال نے بتایا کہ وہ بہار کے دیوریا کا رہنے والا ہے۔ اب وہ پولیس کے ساتھ بہار میں اپنے گھر جا رہے ہیں۔ اس کے گھر میں کوئی نہیں ہے۔ اس کے والدین فوت پاچکے ہیں اور اس کی بیوی اسے چھوڑ کر پہلے ہی چلی گئی۔

خاندان کے لوگ نتھونی پال کے قتل کے الزام میں جیل چلے گئے

اغوا اور قتل کے الزام میں جیل جانے والے نتھونی پال کے کزن ستیندر پال نے جب اپنا درد بیان کیا تو وہ رونے لگے۔ ستیندر نے کہا کہ جب نتھونی پال لاپتہ ہوگئے  تو اس کے ماموں نے اس کے، اس کے والد اور بھائیوں کے خلاف اغوا اور قتل کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ چاروں جیل گئے اور 8 ماہ کی سزا بھگتنے کے بعد ضمانت پر باہر ہیں۔ اس کے والد کا انتقال ہو چکا ہے۔ستیندر نے کہا کہ وہ دن رات سوچتا تھا کہ وہ اس جرم کی سزا بھگت رہا ہے جو اس نے نہیں کیا تھا۔ جب اسے معلوم ہوا کہ نتھونی پال زندہ ہے اور جھانسی میں ہے تو وہ بھی بہار پولیس کے ساتھ یہاں آگیا۔ اب جب کہ نتھونی پال زندہ پائے گئے ہیں، ان کے سر سے بدنما داغ مٹ جائے گا۔

ستیندر پال نے بتایا کہ نتھونی کے ماموں نے ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ ہم جیل گئے۔ آج جب ہمیں اس کا علم ہوا تو ہم یہاں آگئے۔ ہم 8 ماہ تک جیل میں رہے جس میں میرے والد، میرا بڑا بھائی، درمیانی بھائی اور میں شامل تھے۔ میرا چھوٹا بھائی جو پولیس میں تھا، اس کا نام بھی تھا لیکن ڈی آئی جی کی منت وسماجت کے بعد اس کا نام نکال دیا گیا۔ ابھی ہم ضمانت پر ہیں۔ نتھونی پال ان کے چچا کا بیٹا ہے۔ مقدمہ درج کیا گیا تھا کہ نتھونی کا قتل پیسوں کے لیے کیا گیا تھا۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ سٹی گیانیندر کمار نے بتایا کہ نتھونی پال کل باروا ساگر پولیس اسٹیشن کے تحت گاؤں دھواکر میں پایا گیا تھا۔ وہ وہاں کسی خاندان کے ساتھ رہتا تھا۔ جب باروساگر کے تھانہ انچارج شیو جیت سنگھ اور دھمنا چوکی کے انچارج نے معاملے کی جانچ کی تو انہیں پتہ چلا کہ اس کے نام پر  بہار کے اکوڈی گولا تھانے میں اغوا اور قتل کا مقدمہ درج ہے۔ ان کے خاندان کے چار افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد چاروں جیل بھی جاچکے تھے۔ وہ ضمانت پر جیل سے باہر ہیں۔ فی الحال یہ معاملہ عدالت میں چل رہا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read