Bharat Express

iran

شام کی راجدھانی دمشق میں حملے کے بعد ایران اور اسرائیل آمنے سامنے آچکے ہیں۔ ایران کو دو ٹوٹ کہہ چکا ہے کہ وہ اس کے لئے اسرائیل کو منہ توڑ جواب دے گا۔ ایران کے ممکنہ حملے کو دیکھتے ہوئے امریکی اور اسرائیلی ایجنسیاں الرٹ پر ہیں۔

اسرائیلی حکومت نے ایران کے الزامات پر کوئی باضابطہ بیان نہیں دیا ہے لیکن اسرائیل ڈیفنس فورسزنے اعلان کیا ہے کہ وہ جنگی یونٹوں میں کام کرنے والے تمام فوجیوں کی چھٹیاں منسوخ کر رہی ہے۔ اس سے ایک روز قبل فضائی دفاعی یونٹس کو مضبوط بنانے کے لیے ریزرو میں رکھے گئے دستوں کو بھی بلایا گیا تھا۔

امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے اسرائیل کو جانکاری دیتے ہوئے وارننگ دی ہے کہ ایران آئندہ 48 گھنٹے کے اندران پر بڑا حملہ کرسکتا ہے۔ سی آئی اے کے مطابق، ایران اپنے حملے میں سینکڑوں ڈرون اوردرجنوں کروزمیزائل سے حملہ کرے گا۔

اسرائیلی فضائیہ کی طرف سے اپنی زمین پرکئے گئے حملے سے ایران کا غصہ ساتویں آسمان پرپہنچ گیا ہے۔ ایرانی حکومت کی طرف سے حملے کا منہ توڑجواب دینے کی بات کہی گئی ہے۔

ملک کے تبصرے دفتر خارجہ کے موقف کے برعکس ہیں، جس کے ترجمان نے گزشتہ ہفتے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ کسی تیسرے ملک کے ساتھ بات چیت یا استثنیٰ حاصل کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

امریکہ کی ایران کے ساتھ دشمنی بھی ہے، لیکن حوثی جنگجووں نے اپنے حملوں سے امریکہ کو ایران سے مدد مانگنے کے لئے مجبور کردیا ہے۔ خبر ہے کہ امریکہ نے حوثی حملے روکنے کے لئے ایران کی مدد مانگی ہے۔

شروین حاجی پور نے اپنے وکلاء کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا، 'میں جج اور پراسیکیوٹر کے نام نہیں بتاؤں گا تاکہ ان کی توہین یا دھمکی نہ دی جائے کیونکہ انسانیت کے مذہب میں کوئی توہین اور دھمکی نہیں ہے۔

آیت اللہ علی خامنہ ای نے بحیرہ احمر میں جہاز رانی پر حملوں میں حماس کے ساتھ ساتھ یمن کے حوثیوں کی بھی حمایت کی ہے۔ ان تنظیموں کو امریکہ کی طرف سے دہشت گرد تنظیمیں قرار دیا گیا ہے۔

ایران جانے کے لئے اب ہندوستانی شہریوں کو ویزا کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ حالانکہ انہیں 4 باتوں کا خیال رکھنا ہوگا۔

امریکی شہری ہونے کے ناتے وٹنی کو ایران کا سفر کرنے کے لیے ایرانی ویزہ درکار تھا، تاہم اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے وٹنی کے دورہ ایران سے متعلق کسی رد عمل کا اظہار نہیں کیا۔ وٹنی رائٹ سوشل میڈیا پر اسرائیل کے خلاف مسلح فلسطینی جدوجہد کی حمایت کرتی رہی ہیں، یہ وجہ بھی ہے کہ ان کے دورے کو اتنی اہمیت دی جا رہی ہے۔