اسرائیل-حماس کے درمیان جنگ بندی سے متعلق امریکہ کی طرف سے بڑا بیان آیا ہے۔
شام کی راجدھانی دمشق میں حملے کے بعد ایران اوراسرائیل آمنے سامنے آچکے ہیں۔ ایران دو ٹوک کہہ چکا ہے کہ وہ اس کے لئے اسرائیل کو منہ توڑ جواب دے گا۔ ایران نے اب اقوام متحدہ میں کہا ہے، اگرسفارتی سہولیات کی خلاف ورزی کے معاملے میں کارروائی کی گئی ہوتی تو شاید اسرائیل کو سبق سکھانے کی ضرورت ہی نہ پڑتی۔
ایران کے ممکنہ حملے کو دیکھتے ہوئے امریکی اوراسرائیلی ایجنسیاں الرٹ پرہیں۔ خفییہ ایجنسیاں فارسکی کھاڑی اور لال ساگرمیں ایرانی بحریہ کے دو جہازوں پرنظر رکھ رہی ہیں۔ یہ جہاز کروز میزائلوں اوریو اے وی کو لانچ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ہائی الرٹ پراسرائیل کے کوسٹل علاقے
اسرائیل کو ملی جانکاری کے مطابق، ان جہازوں کے ذریعہ ایران سمندرسے حملے کا آغاز کرسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ان جہازوں کا استعمال کئی اسرائیلی فوجی اڈوں اوردیگراداروں پرڈرون حملوں کے لئے بھی کیا جاسکتا ہے۔ اسرائیل کے کوسٹل علاقے ہائی الرٹ پرہیں۔ اسی درمیان بڑی خبر یہ ہے کہ اسرائیلی فضائیہ کے ایک ایف-15 پلین کی ایئربیس پرایمرجنسی لینڈنگ کرانی پڑی۔ اس وقت پلین کے پہیے نہیں کھلے اورگولہ بارود رن وے پرہی گرگیا۔ اس کی جانچ کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ ایران کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل محمد بگھیری نے اسرائیل سے بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ کہا جا رہا ہے کہ ایران حملے کی پوری تیاری کرچکا ہے۔ ایران اسرائیل پر 7 اکتوبر کی طرح کا حملہ کرنے کی طاق میں بیٹھا ہوا ہے۔ حال ہی میں ایران نے انٹرنیشنل فلائٹ کوآپریٹ کرنے والی جرمنی کی ایئرلائنس نے بھی تہران جانے والی اورتہران سے واپس آنے والی ساری فلاٹئوں کو کینسل کردیا ہے۔
تہران کے ہوائی علاقوں ملٹری ڈرل کے لئے بند
ایک میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ ایرانی نیوزایجنسی نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرایک رپورٹ جاری کی تھی، اس رپورٹ میں لکھا تھا کہ تہران کے سبھی ہوائی علاقوں کو ملٹری ڈرل کے لئے بند کردیا گیا ہے، لیکن اس کے کچھ وقت بعد ہی ایجنسی نے اس پوسٹ کو ہٹا دیا۔ اس پوسٹ کے بارے میں سوال پوچھے جانے پرنیوزایجنسی اس طرح کی کسی بھی خبر کو پوسٹ کرنے کی بات سے منحرف کرگئی۔ ملی جانکاری کے مطابق، ایران نے اسرائیل پرحملہ کرنے کی پوری پلاننگ کرلی ہے اورایک بلو پرنٹ تیارکیا ہے۔ اس بلوپرنٹ کے مطابق، ایران حملے سے پہلے اسرائیل کی چاروں طرف سے گھیرا بندی کرنے کی فراق میں ہے۔ گھیرا بندی کرنے کے بعد حماس، حوثی، حزب اللہ اوردوسری ایرانی تنظیمیں ایک ساتھ مل کراسرائیل پرحملہ کریں گے۔ اس کے علاوہ بحیرہ روم سے بحیرہ احمرتک گھیرلیا جائے گا۔ گھیراؤکے بعد اسرائیل کے تمام فوجی اڈوں پرحملہ کرنے اوربحیرہ احمرمیں موجود ٹاسک فورس کو باہرنکالنے کی تیاریاں ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔