Bharat Express

Haryana Assembly Election 2024

کسان لیڈر جگجیت سنگھ دلیوال نے مہاپنچایت میں لئے گئے فیصلے کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی تحریک کا انتخابات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہمارا مقصد تحریک کو مضبوط بنانا ہے۔ ہم الیکشن میں نہ کسی کی مدد کریں گے اور نہ ہی کسی کی مخالفت کریں گے۔

سابق وزیر داخلہ انل وج نے کہا، "لہذا، میں اس بار پارٹی کے سامنے اپنی سنیارٹی کی بنیاد پر وزیر اعلیٰ کے عہدے کا دعویٰ کروں گا۔

وزیر اعظم مودی نے کہا، "ہمارے ہریانہ کے لوگ اپنی زبان کے تئیں بہ حد حساس ہیں، انہوں نے ایک بار جو وعدہ کر لیا، انہوں نے پورا کیا، بی جے پی نے بھی ہریانہ سے یہی سیکھا ہے اور میں نے ہریانہ کی روٹی کھائی ہے۔

کانگریس ہریانہ میں 10 سال بعد اقتدار میں واپسی کے لئے ہرسطح پرجدوجہد کررہی ہے۔ اسی ضمن میں پارٹی کے تین بڑے لیڈران کوہریانہ بھیج کراہم ذمہ داری دی گئی ہے۔

اسمبلی الیکشن سے متعلق ہریانہ میں سیاسی ماحول گرم ہے۔ اپنے سیاسی مستقبل کودیکھتے ہوئے لیڈران کے پارٹی بدلنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی رسہ کشی کے درمیان بی جے پی کو بڑا جھٹکا لگا ہے اورکرن دیو کمبوج نے کانگریس کا دامن تھام لیا ہے۔

کماری سیلجا کو ٹکٹ نہ دینے سے مانا جا رہا ہے کہ جیت کی صورت میں کماری سیلجا وزیراعلیٰ کی دوڑ سے باہر ہو جائیں گی۔ سیلجا کئی بار وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے اپنا دعویٰ پیش کر چکی ہیں اور ہڈا کیمپ اس کے لیے تیار نہیں ہے۔

پریمل پری کو امبالہ کینٹ سے ریاست کے سابق وزیر داخلہ انل وج کے خلاف میدان میں اتارا گیا ہے۔ 2019 کے انتخابات میں کانگریس نے یہاں سے وینو سنگلا کو ٹکٹ دیا تھا، جو بی جے پی کے انل وج سے 20,165 ووٹوں سے ہار گئے تھے۔

ہریانہ اسمبلی الیکشن کے لئے عام آدمی پارٹی نے جولانہ سیٹ پرکویتا دلال کوٹکٹ دیا ہے۔ کانگریس نے اس سیٹ پرونیش پھوگاٹ کوانتخابی میدان میں اتارا ہے۔

ونیش پھوگاٹ کے کانگریس میں شامل ہونے کے بعد بی جے پی لیڈر برج بھوشن شرن سنگھ نے پارٹی  کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا ۔ انہوں نے کہا تھا کہ ونیش پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا کے کانگریس میں شامل ہونے سے سچائی سامنے آگئی ہے۔

ونیش نے پیرس سے واپس آنے سے پہلے ہی ریسلنگ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ انہوں نے ریسلنگ میں واپسی کے امکان کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ کھیل اور سیاست ایک ساتھ نہیں کر سکتیں۔ونیش نے کہا، 'اب  مجھے صرف سیاسی میدان میں رہنا ہے۔