Bharat Express

Haryana Assembly Election 2024

مایاوتی نے کہا، "بہر صورت میں، کانگریس کے رہنما، جو ہمیشہ ریزرویشن کے مخالف تھے، اب وقت آنے پر ریزرویشن ختم کرنے کی بات کرتے ہیں۔ اس لیے دلتوں کو اپنا ووٹ یکطرفہ طور پر صرف بی ایس پی کو دینا چاہیے، کیونکہ یہ پارٹی تحفظ کی ذمہ دار ہے۔

بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے اروند کیجریوال نے کہا کہ ان لوگوں نے مجھے جیل میں ڈال دیا تھا۔ پانچ چھ ماہ جیل میں رہے۔ میں چند روز قبل جیل سے رہا ہوا تھا۔

ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر تمام پارٹیاں اپنی اپنی جیت کا دعویٰ کرتی نظر آرہی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ پارٹی کے لیڈران اپنے مخالفین پر حملے کر رہے ہیں۔ اس دوران ریاست کے سابق وزیر داخلہ اور بی جے پی امیدوار انل وج پر کانگریس نے طنز کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ …

سرسا کی رکن پارلیمنٹ شیلجا نے جمعہ (27 ستمبر) کو کالانوالی میں انتخابی مہم چلائیں۔ انہوں نے کانگریس امیدوار شش پال کیہر والا کے حق میں جلسہ عام سے خطاب کیا۔

ہریانہ میں بی جے پی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ بی جے پی کی انتخابی حکمت عملی کا ایک ہی کھلا راز ہے اور وہ ہے اپنے بوتھ پر جیتنا۔ اس دوران انہوں نے ریاست میں سابقہ ​​کانگریس حکومت کے دور حکومت پر بھی حملہ کیا۔

راہل گاندھی نے کرنال میں اپنی ریلی میں کہا کہ امریکہ میں رہ رہے یہاں کے لوگوں نے مجھے بتایا کہ ہریانہ میں ہمارے جیسے لوگوں کے لئے اب کچھ نہیں بچا ہے۔ اگرایک نوجوان غریب ہے، ارب پتی کا بیٹا نہیں ہے تونہ اسے بینک لون مل سکتا ہے، نہ وہ تجارت کرسکتا ہے۔

راہل کی پہلی ریلی کے لیے کرنال کی اسندھ سیٹ کا انتخاب کیا گیا ہے۔ یہاں کانگریس نے پھر سے موجودہ ایم ایل اے شمشیر گوگی کو میدان میں اتارا ہے۔ گوگی کو کماری شیلجا کا قریبی سمجھا جاتا ہے۔ اس کے بعد راہل گاندھی حصار کے بروالا میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔

ونیش نے کہا کہ کانگریس کے پنجے کا نشان تھپڑ کا کام کرے گا۔ انتخابات سے قبل تقریر کرتے ہوئے ونیش نے کہا کہ یہ ہاتھ کا نشان ہے، یہ ہاتھ کا نشان تھپڑ کا کام کرے گا۔

انتخابی مہم کے ساتھ ساتھ کانگریس میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے سینئر لیڈروں کے درمیان جنگ بھی جاری ہے۔ ادھر کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم تینوں وزیر اعلیٰ بننا چاہتے ہیں لیکن ہائی کمان فیصلہ کرے گی کہ کس کو وزیر اعلیٰ بنایا جائے گا۔

امت شاہ نے کہا، پہلے منموہن سنگھ تھے، انہیں دراندازوں کو تلاش کرنے میں 15 دن لگے کیونکہ وہ کانگریس سے تعلق رکھتے تھے۔ اب مودی جی وہیں ہیں، آج کوئی گھس آئے تو اگلے دن گھر میں گھس کر سرجیکل اسٹرائیک کرتے ہیں۔