سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال
دہلی کے سابق وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے ہفتہ کو کیتھل اسمبلی حلقہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ کیجریوال نے دعویٰ کیا کہ ہریانہ میں عام آدمی پارٹی کے بغیر حکومت نہیں بنے گی اور جو بھی حکومت بنے گی اسے عام آدمی پارٹی کی حمایت حاصل ہوگی۔
اروند کیجریوال نے کہا کہ میں یہاں بھی کام کرنا چاہتا ہوں کیونکہ یہ میری جائے پیدائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پانچ گارنٹی دینے کے بعد جا رہا ہوں۔ لوگ پوچھتے ہیں کہ آپ جیت جائیں گے تو کیا گارنٹی دیں گے؟ اگر وہ مجھے 3-4 مہینے پہلے رہا کر دیتے تو ہم ہریانہ میں حکومت بنا لیتے۔ مجھے 10 دن پہلے چھوڑ دیا تھا۔ لیکن میں آج بھی کہہ رہا ہوں کہ ہمیں اتنی سیٹیں مل رہی ہیں کہ ہمارے بغیر حکومت نہیں بنے گی۔ جو حکومت بنے گی اسے آپ کی حمایت حاصل ہوگی۔ دی گئی گارنٹی پوری کی جائے گی۔
مجھے جیل میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا- کیجریوال
بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے اروند کیجریوال نے کہا کہ ان لوگوں نے مجھے جیل میں ڈال دیا تھا۔ پانچ چھ ماہ جیل میں رہے۔ میں چند روز قبل جیل سے رہا ہوا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے جیل میں مختلف طریقوں سے ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ذہنی اور جسمانی طور پر کئی طرح سے تشدد کا نشانہ بنایا۔ میں شوگر کا مریض ہوں اور میں روزانہ چار بار انسولین کے انجیکشن لگاتا ہوں۔ انہوں نے میری دوائی روک دی تھی۔ انہوں نے انجکشن بند کر دیا تھا۔ پتہ نہیں وہ کیا کرنا چاہتے تھے۔
ہریانہ کے لوگوں کو کوئی نہیں توڑ سکتا: کیجریوال
کیجریوال نے ریلی میں بی جے پی پر اپنا حملہ جاری رکھتے ہوئے کہا، ’’ان کا مقصد کیجریوال کے حوصلے کو توڑنا تھا، لیکن وہ نہیں جانتے کہ میں ہریانہ کا بیٹا ہوں۔ آپ کسی کو توڑ سکتے ہیں لیکن آپ ہریانہ والے کو نہیں توڑ سکتے۔ آج سب کچھ آپ لوگوں کے درمیان میں ہے۔ یہ لوگ مجھے توڑ نہیں سکتے۔
بھارت ایکسپریس۔