Bharat Express

Haryana Assembly Election 2024

کماری شیلجا سے پوچھا گیا کہ بی جے پی آپ کو کیوں نشانہ بنا رہی ہے۔ اس کے جواب میں انہوں نے کہا، "بی جے پی کوئی ڈور نہیں کھینچ رہی ہے، کیونکہ میں خاموش تھی، اس لیے انہوں نے کچھ-کچھ کہنا شروع کر دیا۔ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔

ہریانہ کانگریس میں جاری اختلاف کے درمیان کماری شیلجا نے پارٹی کو الٹی میٹم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ حل کرنے کے بعد ہی وہ انتخابی تشہیر کریں گی۔ دراصل، کل شام انہوں نے کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے سے ملاقات کرکے ناراضگی ظاہرکی تھی۔

شیلجا کبھی مایوس نہیں ہوتی۔ کانگریس قیادت حقیقت جانتی ہے، کانگریس کارکنان جانتے ہیں اور میں جانتی ہوں کہ سچائی کیا ہے۔ بی جے پی اپنا گھر دیکھ لے، بی جے پی کا زوال قومی سطح پر شروع ہو گیا ہے۔اس لئے وہ کانگریسی لیڈران کو نشانہ بنارہے ہیں اور طرح طرح کی افواہیں پھیلارہے ہیں۔

اروند کیجریوال نے جمعہ (20 ستمبر) کو ہریانہ میں روڈ شو کرکے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ریاست میں 'عام آدمی پارٹی' کے بغیر کوئی حکومت نہیں بنے گی۔

سابق وزیر اعلی اور تجربہ کار کانگریس لیڈر بھوپیندر ہوڈا نے وزیر اعلی کے چہرے کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔

رکن پارلیمنٹ چندر شیکھر آزاد نے کہا کہ پہلے ہریانہ-اتر پردیش طے کرتے تھے کہ دہلی کی کرسی پر کون بیٹھے گا، اب دہلی میں ایسے لوگ بیٹھے ہیں جو جسے چاہتے ہیں مقرر کرتے ہیں اور جسے چاہتے ہیں ہٹا دیتے ہیں۔

بی جے پی نے کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب کانگریس اپنی دلت لیڈر کماری شیلجا کا احترام نہیں کر سکتی تو وہ ریاست کے باقی دلتوں کا کیا کرے گی۔ شیلجا کی ناراضگی نے ہریانہ کی انتخابی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔

اروند کیجریوال نے کہا کہ 'انہوں نے مجھے جھوٹے مقدمے میں جیل میں ڈالا، میں پانچ ماہ تک جیل میں رہا'۔ جیل سے سیدھا آپ پاس آ رہا ہوں۔ انہوں نے (بی جے پی) مجھے جیل میں توڑنے کی کوشش کی۔

کانگریس کے انتخابی منشور سے متعلق ہریانہ کے سابق وزیراعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ اندرا گاندھی نے 1966 میں ہریانہ کو بنایا، تب سے 2014 تک ہریانہ نے ترقی کی، لیکن گزشتہ 10 سالوں میں ہریانہ بہت پیچھے چلا گیا ہے۔ ہم ہریانہ کو پھر سے نمبر ون بنائیں گے۔

کسان لیڈر جگجیت سنگھ دلیوال نے مہاپنچایت میں لئے گئے فیصلے کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی تحریک کا انتخابات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہمارا مقصد تحریک کو مضبوط بنانا ہے۔ ہم الیکشن میں نہ کسی کی مدد کریں گے اور نہ ہی کسی کی مخالفت کریں گے۔