بی جے پی اوبی سی مورچہ کے ریاستی صدر اور سابق وزیر کرن دیو کمبوج کانگریس میں شامل ہوگئے ہیں۔
ہریانہ میں بی جے پی کوبڑا جھٹکا ہے۔ سابق وزیراوربی جے پی اوبی سی مورچہ کے ریاستی صدرکرن دیو کمبوج نے کانگریس کا دامن تھام لیا ہے۔ سابق وزیراعلیٰ بھوپیندرسنگھ ہڈا اورہریانہ کے ریاستی صدرچودھری ادے بھان کی موجودگی میں کرن دیوجمعہ کے روزکانگریس میں شامل ہوئے۔ ہریانہ میں ان کا اوبی سی طبقہ کے بڑے لیڈران میں شمارہوتا ہے۔ کرن دیوکمبوج وہی لیڈرہیں، جنہوں نے حال ہی میں وزیراعلیٰ نائب سنگھ سینی سے ہاتھ نہیں ملایا تھا۔
کرن دیو کمبوج، ہریانہ کی منوہرلال کھٹرحکومت میں وزیررہے ہیں۔ اسمبلی الیکشن میں ٹکٹ نہ ملنے سے وہ ناراض چل رہے تھے۔ ان کی ناراضگی دورکرنے کے لئے خود وزیراعلیٰ نائب سنگھ سینی نے پہل کی تی۔ وہ خود کرن دیو کمبوج کو منانے کے لئے گئے تھے۔ انہوں نے کمبوج سے ہاتھ ملانا چاہا، لیکن انہوں نے ہاتھ جوڑ لئے تھے۔ اس سے وزیراعلیٰ کو شرمندگی کا شکارہونا پڑا تھا۔ یہ پورا حادثہ کیمرے میں قید ہوگیا تھا اور ویڈیو جم کر وائرل ہوا تھا۔
دیپیندر سنگھ ہڈا سے ملے کمبوج
کانگریس کا دامن تھامتے ہوئے کرن دیو کمبوج نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ چودھری بھوپیندرسنگھ ہڈا اور کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر ادے بھان کی رہنمائی میں آج ایک نئی شروعات کرتے ہوئے اپنے اندری اور رادورکے حامیوں کے ساتھ کانگریس پارلیمنٹ میں شمولیت اختیارکی ہے۔ کانگریس میں شامل ہونے کے ساتھ ہی کرن دیوکمبوج نے رکن پارلیمنٹ دیپیندرسنگھ ہڈا سے بھی ملاقات کی۔
جوش کے ساتھ ساتھ ہوش سے کام لینا ہوگا: بھوپیندر ہڈا
سابق وزیراعلیٰ بھوپیندرسنگھ ہڈا نے جمعہ کوبی جے پی پرحملہ بولا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں بی جے پی حکومت کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے۔ اس بدعنوان اورناکارہ حکومت کا جانا طے ہے۔ اس حکومت نے جھوٹے وعدوں اورگھوٹالوں کے ذریعہ 10 سال تک عوام کولوٹا ہے۔ اس کا اب حساب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کوبتانا ہوگا کہ 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کے وعدے کا کیا ہوا؟ ڈیژل، کھاد اوربیج کی قیمتوں میں اضافہ کرکے فصلوں کی لاگت کئی گنا کیوں بڑھا دی؟ کسان آندولن اور750 کسانوں کی شہادت کوکیوں سنجیدگی سے نہیں لیا؟ ایک عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے بھوپیندرسنگھ ہڈا نے لوگوں سے کیا کہ کانگریس امیدواروں کوووٹ دیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ لاڈوا، تھانیسراورشاہ آباد سے پارٹی امیدوار بڑے فرق سے الیکشن جیتیں گے۔ مگراس بارہمیں جوش کے ساتھ ساتھ ہوش سے کام لینا ہوگا۔ بی جے پی نے سازش کرکے ووٹ کٹنے والی کئی پارٹیوں اوراس کے امیدواروں کوالیکشن میں اتارا ہے۔ اس لئے آپ کومحتاط رہنا ہے۔ کانگریس امیدوارکو ووٹ دینا ہے اورحکومت بنانی ہے۔
بھارت ایکسپریس–