Bharat Express

Gaza Under Attack

اسرائیل کو بائیڈن انتظامیہ نے کہا کہ اگر وہ جنگ بندی کے بعد اپنی فوجی مہم کی تجدید کرتا ہے تو اسے جنوبی غزہ میں فلسطینیوں کی "مزید نمایاں نقل مکانی" سے بچنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

جنین کے دو اہم اسپتالوں کو اسرائیلی بکتر بند گاڑیوں نے گھیر لیا، ایمبولینسوں کی تلاشی لی گئی اور ایمبولینسوں کے اندر سے دو افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

دی ایج اخبار کے مطابق، تھورپ نے کہا، "ہم آپ کے درد کو جانتے ہیں اور ہمیں افسوس ہے کہ آپ نے بہت سے بچوں اور خاندان کے بہت سے افراد کو کھو دیا ہے۔"

اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور (یو این او سی ایچ اے) نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز مبینہ طور پر شمال اور وسطی غزہ سے جنوب کی طرف جانے والے لوگوں کو ایک چیک پوائنٹ کے ذریعے گرفتار کر رہی ہیں جسے اسرائیل ایک "کوریڈور" کے طور پر بیان کر رہا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق، "قابض افواج نے اسپتال کے بڑے حصے کو نقصان پہنچایا اور تباہ کر دیا ہے۔ یہاں اسپتال میں بڑی تباہی ہوئی ہے، یہاں تک کہ قابض افواج نے سامان اور آلات بھی برباد کر دیا ہے۔"

ٹائمز آف اسرائیل نے ایک اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ 13 اسرائیلی یرغمالیوں کو ایک ایمبولینس میں جنوبی غزہ کے خان یونس سے اسرائیل کی طرف رفح کراسنگ کی طرف لے جایا جا رہا تھا۔

قطر کی وزارت خارجہ نے کہا کہ کل 24 یرغمالیوںمیں 13 اسرائیلی، 10 تھائی اور ایک فلپائنی  کو حماس نے جمعہ کو غزہ میں آئی سی آر سی کے حوالے کیاجب کہ اسرائیل نے اپنی جیلوں میں قید 39 خواتین اور نابالغوں کو رہا کیا۔

غزہ اسرائیل جنگ میں عارضی جنگ بندی کا پہلا دن کامیاب رہا ،چونکہ ناہی حملے ہوئے اور ناہی یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق وعدہ خلافی،بلکہ دونوں فریق نے معاہدے کے تحت قیدیوں کے تبادلے کے پہلے اقدام کو پورا کردیا ہے اور دونوں جانب سے قیدیوں کی رہائی کا پہلا گروپ دونوں فریق کے حوالے کردیا گیا ہے۔

فوج کے مطابق، اسرائی ا افواج جنگ بندی کی لائن پر کام کرے گی اور وقفے کے دوران غزہ مںہ صلاح الدین محور اور بچش اسٹریٹ پر حرکت کریں گی۔ اس نے کہا کہ وہ جنگ بندی کے دوران فلسطوالدں کو شمالی غزہ کی طرف جانے کی اجازت نہںی دے گی۔

الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے، ہارٹز کے کالم نگار گیڈون لیوی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی معاشرے کے اندر موجودہ جذبات زیادہ سے زیادہ اسیروں کی رہائی پر متحد ہیں۔