Bharat Express

Hamas Israel War: صدر جو بائیڈن نے کہا کہ رہائی صرف ایک “آغاز” تھی اور غزہ میں عارضی جنگ بندی میں توسیع کے “حقیقی” امکانات موجود ہیں

قطر کی وزارت خارجہ نے کہا کہ کل 24 یرغمالیوںمیں 13 اسرائیلی، 10 تھائی اور ایک فلپائنی  کو حماس نے جمعہ کو غزہ میں آئی سی آر سی کے حوالے کیاجب کہ اسرائیل نے اپنی جیلوں میں قید 39 خواتین اور نابالغوں کو رہا کیا۔

صدر جو بائیڈن نے کہا کہ رہائی صرف ایک "آغاز" تھی اور غزہ میں عارضی جنگ بندی میں توسیع کے "حقیقی" امکانات موجود ہیں

Hamas Israel War: امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ جمعے کو حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے پہلے گروپ کی رہائی صرف ایک “آغاز” تھی اور غزہ میں عارضی جنگ بندی میں توسیع کے “حقیقی” امکانات موجود ہیں۔ میساچوسٹس کے  نانٹکیٹ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، جوبائیڈن نے یہ بھی کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان امن کے لیے حل پیدا کرنے کے لیے کام کیا جائے۔

قطر کی وزارت خارجہ نے کہا کہ کل 24 یرغمالیوںمیں 13 اسرائیلی، 10 تھائی اورایک فلپائنی  کو حماس نے جمعہ کو غزہ میں آئی سی آر سی کے حوالے کیاجب کہ اسرائیل نے اپنی جیلوں میں قید 39 خواتین اور نابالغوں کو رہا کیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی میں سہولت کے لیے چار روزہ جنگ بندی کی گئی۔ بائیڈن نے غزہ پر کنٹرول کرنے والے اسرائیل اور حماس کے جنگجوں کے درمیان وحشیانہ لڑائی کو روکنے کے لیے امریکی کوششوں کی قیادت کی۔

قطر کی وزارت خارجہ نے کہا کہ

قطر کی وزارت خارجہ نے کہا کہ میرے خیال میں جنگ بندی میں توسیع کے امکانات حقیقی ہیں۔ انہوں نے اس عمل کے شروع ہونے کے طریقے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا، “آج صبح میں اپنی ٹیم کے ساتھ شامل ہوں کیونکہ ہم نے اس معاہدے کو نافذ کرنے کے پہلے چند دنوں کا آغاز کیا ہے، یہ صرف ایک آغاز ہے، لیکن اب تک یہ اچھا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: راجستھان اسمبلی انتخابات میں ووٹرز پر جوش ہو کر لے رہے ہیں حصہ، استعمال کر رہے ہیں اپنا حق رائے دہی

غزہ کی جنگ میں تقریباً سے زائد15,000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں

حماس کے 7 اکتوبر کے حملے نے اسرائیل کی طرف سے فضائی اور زمینی حملوں نے وجہ سے غز ہ میں خونی جنگ شروع ہوگئی ، جس نے فلسطینی جنگجوں کو تباہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ حماس کے زیر انتظام علاقے میں حکام نے بتایا کہ غزہ کی جنگ میں تقریباً سے زائد15,000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں ۔جن میں 6,150 بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیلی حکام کے مطابق 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کے دوران اسرائیل میں تقریباً 1,200 افراد مارے گئے تھے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے، اور تقریباً 240 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔

بھارت ایکسپریس

Also Read