Bharat Express

Gaza Under Attack

غزہ کے جنوبی شہر خان یونس میں العمل ہسپتال اور فلسطینی ہلال احمر کے ہیڈ کوارٹر کے قریب ایک گھر کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے ہیں۔ریڈ کریسنٹ نے ایکس پر یہ بھی کہا کہ بمباری کے نتیجے میں شیشے ٹوٹ گئے اور دروازے اور کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔

غزہ میں عالمی ادارہ صحت کے ایک اہلکار کے بقول صورتحال ہر گھنٹے زیادہ خراب ہوتی جا رہی ہے۔چاروں طرف سے شدید بمباری جاری ہے، بشمول یہاں کے جنوبی علاقوں، خان یونس اور یہاں تک کہ رفح میں۔پیپرکورن نے کہا کہ غزہ تک پہنچنے والی انسانی امداد "بہت کم" تھی۔

اسپتال میں ایسوسی ایٹڈ پریس کے ایک صحافی کے مطابق خان یونس کے مرکزی اسپتال میں اتوار کی صبح اسرائیلی فضائی حملے سے کم از کم تین ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے جو شہر کے مشرقی حصے میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون  نے اسرائیل کے اندھادھند حملے پر بڑا بیان دیا ہے۔دبئی میں اقوام متحدہ کے کوپ28موسمیاتی مذاکرات کے موقع پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میکرون نے کہا کہ اسرائیل کو ایک دہائی کی جنگ چھیڑنے کا خطرہ ہے۔

غزہ کے جنوب میں اسرائیلی حملے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نہیں رکے اور رات کے وقت اس میں مزید شدت آگئی۔ اسرائیلی فورسز نے اپنے حملوں کو خان یونس کے مشرقی علاقوں اور شہر کی ساحلی پٹی پر مرکوز کیا جہاں انہوں نے متعدد رہائشی مکانات کو تباہ کر دیا۔

غزہ میں موجود فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ جمعہ کی صبح سے شروع ہونے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 178 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اس بم دھماکے میں 589 افراد زخمی بھی ہوئے۔

فلسطینی خبر رساں ادارے وفا نے مقبوضہ مغربی کنارے کے گاؤں جلود کے مقامی باشندوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی آباد کاروں نے لوگوں کے گھروں پر پتھراؤ کیا اور متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی۔

اسرائیلی فورسز نے مبینہ طور پر مقبوضہ مغربی کنارے کے متعدد علاقوں کو نشانہ بنانے والی کثیر الجہتی کارروائی کے ایک حصے کے طور پر نابلس میں العسکر مہاجر کیمپ پر بھی دھاوا بول دیا۔

حماد نے کہا کہ بہت زیادہ انسانی امداد ابھی تک شمالی غزہ تک نہیں پہنچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "اس بات کی اضافی ضمانتیں ہونی چاہئیں کہ جنگ بندی کو عمل میں لایا جائے گا۔"

اسرائیل کو بائیڈن انتظامیہ نے کہا کہ اگر وہ جنگ بندی کے بعد اپنی فوجی مہم کی تجدید کرتا ہے تو اسے جنوبی غزہ میں فلسطینیوں کی "مزید نمایاں نقل مکانی" سے بچنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔