Bharat Express

Gaza Under Attack

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق تشدد اور بم دھماکوں سے بچنے کے لیے ہزاروں فلسطینی جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں رہنے کے لیے آئے ہیں۔ اس دوران اسرائیلی فوج نے کیمپ کے اندر چلائے جانے والے اسکول کو نشانہ بنایا۔

جنگ بندی، جو ابتدائی طور پر چار دن تک جاری رہے گی، کا اعلان کئی دنوں کی قیاس آرائیوں کے بعد بدھ کے اوائل میں کیا گیا تھا اور اس سے تشدد میں مزید پائیدار توقف کی امید پیدا ہوئی ہے۔معاہدے کے تحت حماس 240 سے زیادہ اسرائیلی یرغمالیوں میں سے کم از کم 50 کو رہا کرے گی ۔

فلسطین کا منگل کے روز ورلڈ کپ 2026 کے کوالیفائر میں آسٹریلیا سے مقابلہ ہوگا۔ جبکہ یہ میچ فلسطین کے ہوم گیم کے طور پر شیڈول تھا، اسے غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیل کے حملوں کے بعد کویت منتقل کر دیا گیا۔

سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی نے کہا کہ "دشمن کے طیاروں نے کفر قلعہ میں آباد مکانات پر دھاوا بول دیا، جس کے نتیجے میں 80 سالہ شہری لائقہ سرحان کی موت اور اس کی پوتی زخمی ہو گئی۔"

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے پیر کو ایسے کسی بھی معاہدے سے انکار کیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ ’گزشتہ دنوں میڈیا میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کیے گئے کچھ معاہدوں کے حوالے سے غلط خبریں چل رہی ہیں۔

یروشلم پوسٹ کے مطابق مشرقی یروشلم میں رہنے والے میروت العزہ کو 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے سے متعلق چار فیس بک پوسٹس کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

اشرف القدرہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں زخمی ہونے والے لوگوں کی بڑی تعداد کے علاج کے لیے فوری طور پر عارضی اسپتال قائم کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر ٹیڈروس ازانوم گیبریئسس کا کہنا ہے کہ مزید مشنوں کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے کہ باقی مریضوں اور صحت کے عملے کو فوری طور پر الشفاء اسپتال سے باہر لے جایا جائے۔

وسطی غزہ پٹی کے دیر البلاح میں ایک مکان پر اسرائیلی فضائی حملے میں چھ فلسطینی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

اسرائیلی فضائی حملوں کے بدترین اثرات غزہ کے اسپتالوں میں دیکھے جا رہے ہیں۔ یہاں مریض بنیادی چیزوں کی کمی سے مر رہے ہیں۔ غزہ کا الشفاء اسپتال ایک نئے جنگی علاقے کے طور پر ابھرا ہے۔