Bharat Express

Engineer Rashid

انجینئر رشید کو 2017 میں جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی مالی معاونت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ بارہمولہ، کشمیر سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ راشد انجینئر کی ضمانت کی سماعت آج دہلی کی ایک عدالت میں ہوئی۔

16 مارچ 2022 کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے حافظ سعید، سید صلاح الدین، یاسین ملک، شبیر شاہ اور مسرت عالم، راشد انجینئر، ظہور احمد وتالی، بٹہ کراٹے، آفتاب بٹ عرف پیر سیف اللہ کے خلاف الزامات عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔

دہشت گردی کی فنڈنگ ​​کے الزامات کا سامنا کرنے والے کشمیری لیڈرشیخ عبدالرشید عرف انجینئررشید بھی جمعہ کو لوک سبھا کے رکن کے طور پر حلف لیں گے۔

انجینئر رشید نے لوک سبھا رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لینے کے لئے عبوری ضمانت یا حراستی پیرول کا مطالبہ کیا تھا۔ وہ گزشتہ پانچ سالوں سے قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کے ذریعہ دہشت گردانہ فنڈنگ معاملے میں حراست میں ہیں۔

جموں وکشمیر دہشت گردانہ فنڈنگ معاملے میں 2019 سے جیل میں بند کشمیری لیڈرشیخ عبدالرشید کوبطوررکن پارلیمنٹ حلف اٹھانے کی اجازت مل گئی ہے۔ شیخ عبدالرشید پانچ جولائی کورکن پارلیمنٹ عہدے کا حلف لیں گے۔

جموں وکشمیردہشت گردانہ فنڈنگ معاملے میں جیل میں بند انجینئررشید نے بارہمولہ لوک سبھا سیٹ سے جیت حاصل کی ہے۔ انہوں نے رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لینے کے لئے عدالت میں عبوری ضمانت کی اپیل داخل کی تھی۔

ایڈیشنل سیشن جج چندر جیت سنگھ نے این آئی اے کو ہدایت کی ہے کہ وہ انجینئر رشید کے حلف برداری کی ممکنہ تاریخ کے بارے میں عدالت کو مطلع کرے۔ انہوں نے یہ ہدایت اس وقت دی جب انہیں بتایا گیا کہ نو منتخب لوک سبھا ممبران اسمبلی 24، 25 اور 26 جون کو حلف لیں گے۔

جموں و کشمیر کے سابق ایم ایل اے شیخ عبدالرشید جنہیں انجینئر رشید کے نام سے جانا جاتا ہے، نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دی ہے۔

رشید نے بارہمولہ لوک سبھا حلقہ سے دو لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی ہے۔ وہ دہشت گردی کی فنڈنگ ​​کیس میں 2019 سے جیل میں ہے۔

انجینئر رشید غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت تہاڑجیل میں بند ہیں اوراس لوک سبھا الیکشن میں جموں و کشمیرکی بارہمولہ سیٹ سے جیت گئے ہیں۔