جموں و کشمیر میں عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر رشید
2016 کے جموں و کشمیر ٹیرر فنڈنگ کیس میں تہاڑ جیل میں بند انجینئر رشید نے بارہمولہ سیٹ سے لوک سبھا الیکشن جیتنے کے بعد عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ اس پر عدالت نے جمعرات کو جانچ ایجنسی این آئی اے سے جواب داخل کرنے کو کہا تھا۔ اس پر این آئی اے نے جواب دینے کے لیے جمعہ کو عدالت سے مزید وقت مانگا ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت کے لیے 18 جون کی تاریخ مقرر کی ہے۔
دراصل جموں و کشمیر کے سابق ایم ایل اے شیخ عبدالرشید جنہیں انجینئر رشید کے نام سے جانا جاتا ہے، نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دی ہے۔ انہوں نے عام انتخابات کے بعد رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ یہ درخواست 4 جون کو ایڈیشنل سیشن جج چندر جیت سنگھ کے سامنے پیش کی گئی تھی اور انہوں نے این آئی اے کو آج تک اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ تاہم ایجنسی نے اپنا جواب داخل کرنے کے لیے مزید وقت مانگا ہے۔
واضح رہے کہ کہ رشید 2019 سے جیل میں ہیں جب ان پر این آئی اے کی طرف سے مبینہ دہشت گرد فنڈنگ کیس میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ وہ اس وقت تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ سابق ایم ایل اے کا نام کشمیری تاجر ظہور وٹالی کی تحقیقات کے دوران سامنے آیا تھا، جسے این آئی اے نے وادی میں دہشت گرد گروپوں اور علیحدگی پسندوں کی مالی معاونت کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
این آئی اے نے اس معاملے میں کشمیری علیحدگی پسند لیڈر یاسین ملک، لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعید اور حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین سمیت کئی لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ملک کو 2022 میں ٹرائل کورٹ نے ان الزامات میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔