جموں وکشمیر اسمبلی الیکشن کے نتائج کے دوران انجینئر رشید نے بڑی بات کہی ہے۔
دہلی کی ایک عدالت نے ٹیرر فنڈنگ معاملے میں جیل میں بند رکن پارلیمنٹ انجینئررشید کوعبوری ضمانت دے دی ہے۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے 2 اکتوبر 2024 تک انہیں عبوری ضمانت دی ہے۔ آئندہ جموں وکشمیراسمبلی الیکشن میں انتخابی تشہیرکرنے کے لئے انہیں یہ عبوری ضمانت دی گئی ہے۔ انہوں نے تین ماہ کے لئے عبوری ضمانت کا مطالبہ کیا تھا۔ ابھی ان کی مستقل ضمانت عرضی پرفیصلہ محفوظ ہے۔
انجینئررشید کے نام سے مشہورشیخ عبدالراشد نے جیل میں رہتے ہوئے لوک سبھا الیکشن میں بارہمولہ سے جموں وکشمیرکے سابق وزیراعلیٰ اورنیشنل کانفرنس کے لیڈرعمرعبداللہ کو بڑے فرق سے ہرایا تھا۔ انہوں نے آزاد امیدوارکے طورپرمیدان میں اترتے ہوئے الیکشن جیتا تھا۔ اب ان کی قیادت والی عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) آئندہ جموں وکشمیرمیں اسمبلی الیکشن لڑنے جا رہی ہے۔ انجینئر رشید کے بیٹے ابرار راشد جنہوں نے پارلیمانی الیکشن میں انجینئررشید کے لئے انتخابی تشہیر کی تھی، اے آئی پی کی انتخابی مہم کی قیادت کررہے ہیں۔ اس ضمن میں انتخابی تشہیرکے لئے عدالت سے ضمانت مانگی گئی تھی۔
2019 سے جیل میں بند ہیں انجینئررشید
واضح رہے کہ 5 جولائی کوعدالت نے انجینئررشید کولوک سبھا الیکشن 2024 میں جیت کے بعد حلف برداری کے لئے پیرول دی تھی۔ انجینئرراشد 2019 سے جیل میں ہیں، جب انہیں 2017 کے دہشت گردانہ فنڈنگ معاملے میں این آئی اے کے ذریعہ گرفتارکیا گیا تھا۔ انجینئرراشد دہلی کی تہاڑجیل میں بند ہیں۔ ان کا نام کشمیرتاجرظہور وٹالی کی جانچ کے دوران سامنے آیا تھا، جسے این آئی اے نے وادی میں دہشت گرد گروپوں اورعلیحدگی پسندوں کومبینہ طورپرمالی پناہ دینے کے الزام میں گرفتارکیا تھا۔
این آئی اے نے ان کے خلاف داخل کی تھی چارج شیٹ
این آئی اے نے اس معاملے میں بڑی کارروائی کی تھی۔ کشمیری علیحدگی پسند لیڈریٰسین ملک، لشکرطیبہ کے بانی حافظ سعید اورحزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین سمیت کئی لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ یٰسین ملک کوالزامات میں قصوروارٹھہرائے جانے کے بعد 2022 میں ایک ٹرائل کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
بھارت ایکسپریس–