Bharat Express

Eknath Shinde

مہاراشٹر میں نئی حکومت کی تشکیل میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے۔ وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کے آبائی گاؤں جانے سے جمعہ کو مجوزہ مہایوتی کی میٹنگ ملتوی ہوگئی۔ شیوسینا لیڈرسنجے شرساٹ نےکہا کہ شندے ہفتہ کی شام تک کوئی بڑا فیصلہ لیں گے۔

مہاراشٹرمیں ابھی جوسیاسی حالات بن رہے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی کو2019 والی صورتحال کھڑا کردیا ہے۔ تب بی جے پی کو ادھو ٹھاکرے سے معاہدہ کرنا تھا، اب ایکناتھ شندے کو منانے کی کوشش میں مصروف ہے۔

مہاراشٹر کے کارگزار وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے وزیرداخلہ امت شاہ کے ساتھ میٹنگ میں قانون ساز کونسل کے چیئرمین کا عہدہ اور 12 وزارتوں کا مطالبہ کیا ہے۔ شندے داخلہ اور شہری ترقیادت جیسی اہم وزارت بھی شیوسینا کے لئے چاہتے ہیں۔

دیویندر فڑنویس نے اس واقعہ پر ٹویٹ کیا ہے۔ انہوں نے لکھا، ’’یہ انتہائی تکلیف دہ  خبرہے کہ گوندیا ضلع میں روڈ ارجونی کے قریب شیو شاہی بس حادثہ کا شکار ہوگئی اور کچھ مسافروں کی موت ہوگئی۔ میں مرحوم کو دلی خراج  پیش کرتا ہوں۔

مہاراشٹرکے کارگزار وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اور جتیندر اوہاڈ کی جمعہ کے روز ملاقات ہوئی۔ جتیندراوہاڈ مسلسل ایکناتھ شندے پر سوال اٹھاتے رہے ہیں۔

ایکناتھ شنڈے نے وزارت داخلہ، شہری ترقی سمیت کئی اہم محکموں کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی شنڈے نے امت شاہ سے درخواست کی ہے کہ وزارت کی تقسیم کے وقت شیوسینا کا احترام برقرار رکھیں اورسیاسی اصول و ضوابط پر عمل پیرا ہوں۔

ایکناتھ شندے نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں ناراض نہیں ہوں، بلکہ لڑنے والا ہوں۔ میں نے پی ایم مودی سے واضح کردیا ہے کہ میری وجہ سے مہاراشٹر میں حکومت بنانے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ میں پی ایم مودی-امت شاہ کے فیصلے کا احترام کروں گا۔ اس بیان سے واضح ہوتا ہے کہ وہ بی جے پی ہائی کمان کے فیصلے کی وہ مخالفت نہیں کریں گے۔

شیوسینا کے لیڈرایکناتھ شندے نے کہا کہ وزیراعظم مودی اور وزیرداخلہ امت شاہ جو بھی فیصلہ لیں گے، میں اس کو قبول کروں گا۔

مہاراشٹرمیں وزیراعلیٰ سے متعلق فیصلہ آسان نہیں ہے۔ بی جے پی اورایکناتھ شندے گروپ دونوں ہی وزیر اعلیٰ عہدے پردعویداری چھوڑتے ہوئے نہیں دکھائی دے رہے ہیں۔ 

شیو سینا شندے گروپ کے سربراہ ایکناتھ شندے نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ عہدہ سے استعفیٰ دے دیا۔ منگل کو انہوں نے اپنا استعفیٰ بی جے پی اراکین اسمبلی کی میٹنگ سے ٹھیک پہلے دیا۔