Bharat Express

Eknath Shinde

مہاوتی کی چند سیٹوں پر اب بھی شش و پنج کی صورتحال برقرار ہے ۔ بتایا جا رہا ہے کہ رتناگیری-سندھ درگ، پالگھر اور چھترپتی سمبھاجی نگر علاقے سے متعلق مسئلہ جلد ہی حل ہونے کا امکان ہے۔

وزیراعلی شندے کے بیٹے اور کلیان سیٹ سے موجودہ ایم پی شریکانت شندے کا نام اس فہرست میں نہیں ہے۔ ان کے نام کا اعلان اگلی فہرست میں کیا جا سکتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، گووندا کو شمال-مغرب ممبئی لوک سبھا سیٹ سے انتخابی میدان میں اتارا جاسکتا ہے۔ فی الحال یہاں سے ادھوبالا صاحب ٹھاکرے (یوبی ٹی) نے مراٹھی اداکارامول کیرتیکرکوامیدواربنایا ہے۔

بالی ووڈ اداکار گووندا سے متعلق کافی وقت سے قیاس آرائی کی جارہی ہے کہ وہ لوک سبھا الیکشن لڑسکتے ہیں۔ گزشتہ دنوں انہوں نے مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے سے ملاقات کی تھی اور آج پھر ملاقات کر رہے ہیں۔

شندے دھڑے کو حقیقی شیوسینا ماننے کے اسمبلی اسپیکر کے فیصلے کے خلاف ادھو ٹھاکرے دھڑے کی عرضی پر سپریم کورٹ میں آج سماعت ہوئی۔ سبل نے سپریم کورٹ پر زور دیا کہ مہاراشٹر اسمبلی کی میعاد اکتوبر میں ختم ہو رہی ہے۔ اس لیے سپریم کورٹ کو جلد از جلد سماعت کرنے کی ضرورت ہے۔

رپورٹ کے مطابق مراٹھا برادری سماجی اور تعلیمی لحاظ سے پسماندہ ہے۔ سروے کے مطابق ریاست میں خودکشی کرنے والے 94 فیصد کسانوں کا تعلق مراٹھا برادری سے تھا۔

ملند دیوڑا نے حال ہی میں کانگریس سے استعفیٰ دے دیا تھا اور ایکناتھ شندے کی شیوسینا میں شامل ہوگئے تھے۔ اب پارٹی نے انہیں راجیہ سبھا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

منوج جارنگے نے مطالبہ کیا تھا کہ انتراؤلی سمیت مہاراشٹر میں درج تمام مقدمات کو واپس لیا جائے۔ اس کا حکومتی حکم نامہ انہیں دکھایا جائے۔ ریزرویشن پر فیصلہ ہونے تک مراٹھا سماج کے بچوں کے لیے تعلیم مفت کی جائے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے ٹھاکرے گروپ کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکلاء کپل سبل اور ابھیشیک سنگھوی کے دلائل کا نوٹس لیا اور وزیراعلیٰ ایکناتھ  شندے اور دیگر ایم ایل اے سے دو ہفتوں کے اندر جواب طلب کیا ہے۔

ایکناتھ شندے کی شیو سینا نے پیر (15 جنوری) کو راہل نارویکر کے فیصلے کو بمبئی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے گروپ نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔