کارگذار وزیر اعلی ایکناتھ شنڈے
نئی دہلی: مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات میں مہا یوتی نے کامیابی حاصل کی تھی۔ لیکن اس کے بعد اب وزیر اعلیٰ کے عہدے کو لے کر تنازعہ شروع ہو گیا ہے۔ شیوسینا لیڈر اور کارگذاروزیر اعلی ایکناتھ شنڈے اپنا عہدہ نہیں چھوڑنا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے عوام انہیں وزیر اعلیٰ کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ اگر اتحاد اجیت پوار کی این سی پی کا نہ ہوتا تو وہ 90 سے 100 سیٹوں پر الیکشن لڑتی اور اس کی سیٹیں زیادہ ہوتیں۔
مجھے بنایا جائے وزیر اعلیٰ
شیو سینا لیڈر اور کارگذار وزیر اعلی ایکناتھ شنڈے نے انڈین ایکسپریس سے بات کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ میں عوام کا وزیر اعلیٰ ہوں، میں ہمیشہ سے کہتا آیا ہوں کہ وزیر اعلیٰ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک عام آدمی بھی ہوں، میں عوام کے مسائل سے بخوبی واقف ہوں، ان کے دکھ درد کو سمجھتا ہوں، میں عوام کے درمیان رہ کر انہیں سمجھنے کوشش کی ہے۔ ایکناتھ شنڈے نے مزید کہا کہ لوگوں کا خیال ہے کہ مجھے وزیر اعلیٰ بننا چاہیے تاکہ میں ان کے مسائل کو بہتر طریقہ سے حل کرسکوں ۔
‘اتحاد میں ہے ہم آہنگی ‘
مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے رکن اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر پروین دریکر نے اتوار کو بڑا بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا، “مہایوتی میں کوئی تنازعہ نہیں ہے، اچھی تال میل ہے۔ اب مہا یوتی حکومت کی حلف برداری کی تقریب 5 دسمبر کو ہوگی۔ تینوں پارٹیوں کے لیڈران حلف لیں گے۔”
ایکناتھ شنڈے سے متعلق کہی گئی یہ بات
ایکناتھ شنڈے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ جب وہ تھک جاتے ہیں تو آرام کرنے گاؤں جاتے ہیں لیکن فی الحال ہر کوئی اس کو سیاسی ایشو بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، “تین پارٹیاں بی جے پی، شیو سینا اور این سی پی مل کر کام کریں گی، اگر وہ مل کر کام نہیں کریں گی تو لوگوں میں اچھا پیغام نہیں جائے گا، یہ تینوں پارٹیوں کے لیڈروں کا خیال ہے۔ “
بھارت ایکسپریس۔