Bharat Express

Delhi Police

دارالحکومت دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں رام نومی کے موقع پر ایک بار پھر شوبھا یاترا نکالی گئی ہے۔ حالانکہ پولیس نے شوبھا یاترا نکالنے کی اجازت نہیں دی ہے۔

دہلی پولیس کے اعلیٰ افسران جو ملک کی بہترین فورس کا حصہ ہیں پر لگ رہے الزامات ، لگاتار محکمے کی ساکھ کو داغدار کر رہے ہیں۔ اسے راجدھانی دہلی میں جرائم پر قابو پانے کے تجربے اور انتظامی کارکردگی کی کمی کہیں یا قیادت کی بے حسی، لیکن حقیقت یہ ہے کہ دہلی پولیس کی ساکھ مسلسل گر رہی ہے۔

ملزم امت کو دہلی کے تلک وہار سے حراست میں لیا گیا ہے۔اسپیشل سیل کے ذرائع کے مطابق دو روز قبل امت سنگھ نامی شخص کو پنجاب پولیس دہلی سے لے گئی تھی۔

 وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف دہلی شہر میں ہزاروں پوسٹر لگائے گئے، جس کے بعد پولیس نے الگ الگ علاقوں میں تقریباً 100 ایف آئی آر درج کی۔ پوسٹروں کا لنک عام آدمی پارٹی سے بتایا جا رہا ہے۔

راہل کے گھر پہنچی دہلی پولیس کا اس معاملے پر کہنا ہے کہ راہل گاندھی نے 30 جنوری کو سری نگر میں بیان دیا تھا کہ بھارت جوڑو یاترا کے دوران ان کی ملاقات ایسی کئی خواتین سے ہوئی جنہوں نے بتایا کہ ان کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔

خاتون کی کھوپڑی، ایک کولہے کا کچھ حصہ، بازو کا کچھ حصہ اور ایک ہاتھ کا پنجہ سفید رنگ کے پولی تھین سے ملا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پولیس لاش کی شناخت نہیں کر سکی۔ پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک لڑکا لڑکی کو مارتے ہوئے کار کی جانب دھکیل رہا ہے، اس کے ساتھ ایک اور لڑکا بھی ہے، جس وقت یہ واقعہ ہوا ہے، اس وقت آس پاس ٹریفک چل رہا تھا

جیوتی نگر علاقے میں غیرقانونی کسینو پر چھاپے کے دوران موقع پر ملے کروڑوں روپئے میں ہیرا پھیری کی ملزم AATS ٹیم کو چکلین چٹ دے دی گئی ہے۔ حالانکہ جانچ شروع ہونے سے پہلے ہی علاقائی جوائنٹ پولیس کمشنر نے ملزم ٹیم کی کارروائی کی تعریف کردی تھی۔

اعلیٰ حکام اسپیشل سی پی سطح کے افسر کے ساتھ راہل گاندھی سے بات کرنے کی کوشش کریں گے، تاکہ متاثرہ خواتین کی معلومات حاصل کی جا سکیں۔

جہاں بڑھتے ہوئے جرائم کی وجہ سے دہلی پولیس کا کام کرنے کا انداز سوالوں کی زد میں ہے، وہیں مرکزی وزارت داخلہ کا ’فرضی‘ محکمہ برائے کرمنل انٹیلی جنس ٹریننگ اینڈ ریکروٹمنٹ سینٹر، جو ملک کی راجدھانی میں کرائے کی عمارت میں تقریباً ایک سال سےکرائے کی عمارت میں چل رہا ہے، نے محکمہ کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا گیا ہے۔