کس کا دبائو ہے دہلی پولیس پر؟ پہلوانوں کے دھرنے پر پرینکا گاندھی نے پوچھ لیا سوال
Wrestlers Protest: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرانے خاتون ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے صدر برج بھوشن سرن سنگھ کے خلاف کارروائی کی مانگ کو لےکر دھرنے پر بیٹھے پہلوانوں کی حمایت کی۔ ساتھ ہی بدھو کو انہوں نے سوال کیا کہ آخر دہلی پولیس پر کس کا دبائو ہے اور کیا حکومت مجرموں کو بچانا چاہتی ہے۔
انہوں نے ٹویٹ کیا، ‘کھلاڑی ملک کا فخر ہیں۔ ملک ان پرفخرکیوں کرتا ہے؟ کیونکہ تمام تر مشکلات کے باوجود انتھک محنت اور بہت صبر کرنے کے بعد جب وہ تمغے جیتتے ہیں تو پھران کی جیت ہماری جیت ہوتی ہے، دیش مسکرا اٹھتا ہے۔ پرینکا نے کہا، ‘خواتین کھلاڑیوں کی جیت باقیوں سے بڑی ہوتی ہے۔ وہ دیش کی پارلیمنٹ کے ساتھ والی سڑک پر آنکھوں میں آنسو لیے بیٹھی ہے۔ طویل عرصے سے جاری استحصال کے خلاف ان کی شکایت کوئی نہیں سن رہا ہے۔
کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا، ‘مضبوط بازوؤں والی مگر معصوم دلوں والی ان لڑکیوں نے یقین کیا، جب ان سے حکومت نے کہا کہ انکوائری ہوگی۔ لیکن کوئی تفتیش نہیں ہوئی۔ سزا کا سوال ہی پیدا نہیں ہوا۔ کیا حکومت مجرموں کو بچانا چاہتی ہے؟
انہوں نے پوچھا، ‘دہلی پولیس پر کس کا دباؤ ہے؟ ‘بھارت جوڑو یاترا’ میں ایک لڑکی کا درد سن کر وہی پولس اپوزیشن کے لیڈروں سے کیوں پوچھ گچھ کر رہی ہے، لیکن ملک کی عزت وقار بلند کرنے والے کھلاڑیوں کی فریاد کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے؟
پرینکا نے کہا، ‘جب کسی پارٹی اور اس کے لیڈروں کا غرور آسمان کو چھوتا ہے توایسی آوازیں کچل دی جاتی ہیں۔ آئیے اپنی ان بہنوں کا ساتھ دیں۔ یہ ملک کی عزت اور وقار کا معاملہ ہے۔
جنتر منتر پر ملک کے کئی معروف پہلوان پچھلے کچھ دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں، جن میں چوٹی کی خواتین پہلوان بھی شامل ہیں۔ پہلوانوں نے کہا ہے کہ وہ جنسی ہراسانی کے الزامات کا سامنا کرنے والے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کے بعد ہی احتجاجی مقام سے پیچھے ہٹیں گے۔ سنگھ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ممبر پارلیمنٹ ہیں۔
پہلے پہلوانوں نے الزاموں کی تحقیق کرنے والی کمیٹی کے تفتیش کرنے والوں عام کرنے کی مانگ کی ہے، واضع رہے کہ جنوری میں پہلوانوں کے ذریعہ جنتر منتر پر تین دنوں تک دھرنا دئے جانے کے بعد وزیر کھیل نہ کمیٹی یہ تشکیل کی تھی۔
پہلوانوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ الزامات کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کے نتائج کو منظر عام پر لایا جائے۔ واضح رہے کہ وزارت کھیل نے یہ کمیٹی جنوری میں جنتر منتر پر پہلوانوں
کے تین دن تک دھرنا دینے کے بعد تشکیل دی تھی۔
اس بیچ پہلوانو ں کی شکایت پر دہلی پولیس نے اس معاملے کی جانچ کیلئے مرکز کے ذریعہ بنائی گئی تفتیشی کمیٹی سے رپورٹ مانگی ہے۔ یاد رہے کہ جنوری میں جب پہلوانوں کو دھرنا ختم کرنے پر راضی کیاگیاتھا تو ان کے مطالبے کی جانچ کیلئے میری کوم کی قیادت میں ایک کمیٹی بنائی گئی تھی۔ تین ماہ گزر جانے کے بعد بھی مذکورہ کمیٹی کسی نتیجے پر نہیں پہنچی ہے۔
اس بیچ عوامی سطح پر پہلوانوں کی حمایت میں اضافہ ہورہاہے۔اس کے ساتھ ہی ستیہ پال ملک اور دیگر کئی لیڈر بھی کھل کر مظاہرہ پر بیٹھے پہلوانوں کی حمایت میں سامنے آئے ہیں۔ کانگریس لیڈر بھوپندر ہڈا نے دھرنے پر بیٹھی پہلوانوں کو ملک کیلئے باعث فخر قرار دیتے ہوئے ان کے احتجاج میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔