جنتر منتر پر دھرنے پر بیٹھے پہلوان۔ (تصویر: پی ٹی آئی)
Wrestlers Protest: دہلی کے جنتر منتر پر پہلوان اتوار کی صبح سے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ پوری رات پہلوانوں کا احتجاج جاری رہا۔ بتایا جا رہا ہے کہ آج پہلوانوں کے حامی بھی جنتر منتر پر پہنچ سکتے ہیں۔ اس احتجاج میں پہلوان ونیش پھوگاٹ، ساکشی ملک، بجرنگ پونیا سمیت کئی بڑے پہلوان شامل ہیں۔
ان پہلوانوں نے حکومت سے ڈبلیو ایف آئی (بھارتیہ کشتی فیڈریشن) کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ کے خلاف جنسی استحصال کے الزام کی جانچ کرنے والی نگرانی کمیٹی کی رپورٹ کو عوامی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پہلوانوں نے دہلی پولیس سے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں دہلی پولیس نے کہا کہ اسے پہلوانوں سے سات شکایتیں ملی ہیں اور اس کی جانچ جاری ہے۔ دہلی خواتین کمیشن (ڈی سی ڈبلیو) نے اس معاملے میں اب تک ایف آئی آر درج کرنے میں ناکام رہنے پر پولیس کو نوٹس جاری کیا تھا۔
واضح رہے کہ پہلوان ساکشی ملک اور روی دہیا سمیت پہلوانوں نے جنوری میں بھی اس موضوع کو اٹھایا تھا، لیکن مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر کے ساتھ میراتھن بات چیت کے بعد ان کا تین روزہ دھرنا ختم کردیا تھا۔ ٹھاکرنے الزامات کی جانچ کے لئے عظیم مکے بازایم سی میری کام کی صدارت میں پانچ رکنی جانچ کمیٹی کا اعلان کیا تھا۔
پولیس نے نہیں درج کی ایف آئی آر: دہلی خواتین کمیشن
دہلی خواتین کمیشن نے کہا کہ اسے جانکاری ملی ہے کہ پولیس نے ابھی تک اس معاملے میں ایف آئی آر درج نہیں کی ہے۔ کمیشن نے کہا، ’’شکایت کنندہ نے کمیشن کو مطلع کیا ہے کہ ایک نابالغ سمیت کئی خواتین پہلوانوں نے الزام لگایا ہے کہ ملزم شخص کشتی فیڈریشن میں اپنی مدت کے دوران ان کے خلاف جنسی استصال کے الزام میں شامل رہا ہے۔‘‘ اس نے کہا، ’’شکایت کنندہ نے کمیشن کو یہ بھی بتایا ہے کہ اس سے متعلق 21 اپریل کو کناٹ پلیس تھانے میں ایک شکایت رج کرائی گئی تھی۔‘‘ کمیشن نے کہا کہ شکایت کنندہ کا الزام ہے کہ ان کی شکایت پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
ہم جانچ کر رہے ہیں: سینئر پولیس افسر
ایک سینئرپولیس افسر نے کہا کہ انہیں اب تک سات شکایتیں ملی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ شکایتیں دہلی سے متعلق ہیں اورکچھ دوسرے شہرسے ہے۔ انہوں نے کہا، ”ہم جانچ کررہے ہیں۔ ابھی تک کوئی ایف آردرج نہیں کی گئی ہے۔ دہلی خواتین کمیشن نے یہ بھی کہا کہ انہیں مطلع کیا گیا ہے کہ کچھ شکایت کنندہ اوران کی فیملی کے اراکین کو نوجوان اموراور وزارت کھیل کے محکمہ میں تعینات ایک آئی پی ایس (ہندوستانی پولیس) افسرفون کرکے شکایت کنندہ کی شناخت کے بارے میں پوچھ رہا ہے۔ کمیشن نے شکایت کنندہ کو فراہم کی گئی سیکورٹی کی تفصیل کے ساتھ ان اشخاص کے تفصیل بھی مانگے، جنہوں نے مبینہ طور پرمحکمہ کھیل کے افسران کے ساتھ معاملے کے بارے میں جانکاری شیئرکی تھی۔