Bharat Express

Delhi Police

دہلی پولیس کے ای او ڈبلیو نے ہوٹل حیات ریجنسی کے مالک شیو کمار جاٹیا، اس کے بیٹے امرتیش جاٹیا اور سی اے کے خلاف ایک بزرگ شہری کو کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی کا معاملہ درج کیا ہے۔ الزام ہے کہ ایک آئی پی ایس افسر نے منصوبہ بند طریقے سے وائٹ کالر بااثر لوگوں کو بچانے کے لیے ان کی گرفتاری تک نہیں ہونے دی۔

جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ انہوں نے بھارت یا بھارتی پارلیمنٹ کے خلاف کچھ نہیں کہا اور اگر انہیں پارلیمنٹ میں بولنے کی اجازت دی گئی تو وہ اپنی بات پیش کریں گے۔

سانوی نے دبئی میں ایک پارٹی سے بزنس مین مالو اور کوشک کی تصویر بھی شیئر کی۔ خاتون کا الزام ہے کہ پارٹی میں انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کا بیٹا بھی موجود تھا۔ شکایت میں سانوی نے یہ بھی کہا کہ اس کا شوہر منشیات کا کاروبار کرتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق موت کی وجہ دل کا دورہ ہو سکتا ہے۔ لیکن سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ ہارٹ اٹیک کیوں ہوا؟ ان معاملات میں صرف پوسٹ مارٹم رپورٹ کی بنیاد پر موت کو معمول نہیں کہا جا سکتا۔ ایسے میں میت کے خون کے ساتھ اس کی راکھ بھی محفوظ رہتی ہے۔

پارٹی کی رات دو دلالوں پرتیک آنند اور وکاس اگروال نے لڑکیاں فراہم کی تھیں۔ ایسے میں یہ سوالات بھی اٹھ رہے ہیں کہ دہلی پولس کو اس بات کا علم کیسے نہیں ہوا۔ اس کے ساتھ ہی اب یہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ پرتیک آنند نے پورے معاملے کو دبانے میں وکاس مالو کی مدد کی ہے۔

مجرموں کے ساتھ گٹھ جوڑ اور بدعنوانی کے الزامات سے نبردآزما دہلی پولس کا دامن روز بروز داغدار ہوتا جا رہا ہے۔ اداکار ستیش کوشک کی مشتبہ موت کے الزامات نے خوف و ہراس پھیلا دیا ہے۔ الزام ہے کہ بی جے پی کے ایک سابق ایم ایل اے نے اس معاملے کو چھپانے کے لیے ایک اعلیٰ پولیس افسر کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔

Delhi Building Collapse: دہلی فائربریگیڈ کے ایک سینئر افسر کے مطابق، وجے پارک میں عمارت منہدم ہونے سے متعلق کال دوپہر3:05 بجے موصول ہوئی۔

کڑکڑڈوما عدالت کے جج نے بھری عدالت میں ایک ایس ایچ او کو ریمارکس دیے کہ ’’کیا آپ کا دماغ خراب ہوگیا ہے‘‘۔ جب ایس ایچ او نے اس بیان پر اعتراض کیا تو ایم ایم نے کہا کہ آپ فلم دیکھ کر آئے ہیں۔ واقعے سے زخمی ایس ایچ او نے جج کے خلاف کارروائی کی درخواست کی ہے۔

دہلی پولیس میں جب تک ضرورت کے مطابق انتظامات نہیں کئے جاتے تھے، کارگزار یعنی لُک آفٹر پرموشن ہوتے تھے۔ ان میں انسپکٹروں کو اے سی پی (لُک آفٹر) بنانے کے لئے لیفٹیننٹ گورنرکی اجازت لینی پڑتی تھی۔

دہلی پولیس کا کام کرنے کا انداز اور محکمہ میں بڑھتی ہوئی بدعنوانی ایک بار پھر سرخیوں میں ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے دہلی پولس کمشنر کی موجودگی میں ان مسائل پر پولیس کو آئینہ دکھایا اور پولیس کو اپنے کام کاج کو بہتر بنانے کی ہدایت بھی دی۔