دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں پولیس کی اجازت کے بغیر شوبھا یاترا نکالی گئی ہے۔
دارالحکومت دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں تقریباً ایک سال بعد پھر حالات کشیدہ ہوگئے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ آج رام نومی ہے اور آج ہی کے دن یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی دہلی پولیس کے ذریعہ شوبھا یاترا نکالنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ تاہم کچھ تنظیموں نے پولیس کی اجازت کے بغیر رام نومی کے موقع پر جلوس نکالی ہے۔ اس دوران بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ جبکہ دوسری طرف جہانگیرپوری علاقے میں حالات کشیدہ ہوگئے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال رام نومی کے موقع پر جہانگیر پوری علاقے میں ہنگامہ برپا ہوگیا تھا۔ اور دو مذاہب کے درمیان تصادم ہوگیا تھا۔
دراصل، آج صبح آرگنائزروں نے شوبھا یاترا نکالی، لیکن پولیس کی سختی کے بعد سے جہاں سے شوبھا یاترا شروع ہوئی تھی۔ وہیں واپس لوٹ گئی۔ پولیس نے علاقے میں سیکورٹی میں اضافہ کردیا ہے۔ سی آر پی ایف اور ریپیڈ ایکشن فوس کے جوانوں کو سڑکوں پر اتارا گیا ہے۔ ساتھ ہی جس روڈ پر شوبھا یاترا نکالنے کی تیاری کی جارہی تھی۔ اس کے آنے جانے والے راستے پر بیریکیڈس لگا دیا گیا ہے۔
#WATCH दिल्ली: जहांगीरपुरी में राम नवमी के अवसर पर शोभा यात्रा निकाली गई। इलाके में सुरक्षाबल तैनात है। pic.twitter.com/Gd0cDXtqLq
— ANI_HindiNews (@AHindinews) March 30, 2023
ڈی سی پی نارتھ ویسٹ جیتیندر مینا نے جلوس سے پہلے صحافیوں سے کہا تھا کہ جہانگیر پوری علاقے میں رام نومی کے موقع پر سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں۔ پورے ضلع میں پولیس تعینات ہے۔ جہانگیر پوری میں احتیاطی انتظامات کئے گئے ہیں۔ جلوس یا شوبھا یاترا کی اجازت نہیں ہے، لوگ پارک میں پُرامن طریقے سے رام نومی منا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ تقریباً ایک سال پہلے یعنی 16 اپریل 2022 کو ملک کی راجدھانی دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں ہنومان جینتی کے موقع پرنکالے گئے جلوس کے دوران دو گروپوں کے درمیان تصادم ہوگیا تھا۔ دوگروپوں کے درمیان تصادم میں 8 پولیس اہلکاروں اورایک بے قصور شہری کو چوٹ آئی تھی۔ ایک سال پہلے ہوا پُرتشدد سانحہ ملک اوردنیا کی میڈیا کی سرخیوں میں رہا تھا۔ اس حادثہ نے اتنا طول پکڑا تھا کہ عدالت کو مداخلت کرنی پڑی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ اس بار دہلی پولیس نے جلوس نکالنے کی ہی کسی کو اجازت نہیں دی ہے۔
-بھارت ایکسپریس