Bharat Express

Crown Prince Mohammed bin Salman

شہزادہ سلمان کے دورے سے قبل بھی سعودی عرب کے دو خصوصی وفود پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔ ان میں سعودی وزیر خارجہ اور وہاں کے وزیر سرمایہ کاری بھی شامل تھے۔ پاکستان نے سعودی عرب کو توانائی اور دفاع سمیت کئی شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم شہباز چریف نے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ برابری، انصاف اور باہمی احترام کے اصولوں پر مبنی پرامن تعلقات کا خواہاں ہے۔ اس تناظر میں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازع کا منصفانہ اور پرامن حل ناگزیر ہے۔

خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات کے معاملے میں ہندوستان کی پوزیشن پاکستان سے کافی بہتر ہے۔ اگر ہم سعودی عرب کی بات کریں تو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ دہائی کے دوران ہندوستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

دونوں رہنماؤں نے غزہ کی تشویشناک صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کی علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو روکنے اور انسانی جانی نقصان کو کم کرنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں پر زور دیا۔

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا کہ ’ہمارے لیے تکلیف کا باعث کہ رمضان المبارک ایسے وقت میں آ رہا ہے جب ہمارے فلسطینی بھائی جارحیت کا سامنا کر رہے ہیں۔مملکت کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق شاہ سلمان نے ماہ مبارک کی آمد پر مملکت کے شہریوں، مقیمین اور تمام مسلمانوں کو مبارکباد دی ہے۔

سعودی عرب دنیا کے ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں سب سے زیادہ سزائے موت دی جاتی ہے۔ سال 2023 میں 170 افراد کو موت کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ اس سال اب تک 29 افراد کو پھانسی دی جا چکی ہے۔ دو سال قبل جب سعودی عرب میں ایک ہی دن میں 81 افراد کو پھانسی دی گئی تھی تو عالمی سطح پر غم و غصہ تھا۔

یوکرینی صدر نے بحران کے حل کے حوالے سےمملکت کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کو سراہتے ہوئے قائدین مملکت کا شکریہ ادا کیا۔ قبل ازیں یوکرینی صدر اپنے وفد کے ہمراہ مختصر دورے پر سعودی عرب پہنچے تھے جہاں ان کا استقبال نائب گورنر ریاض ریجن شہزادہ محمد بن عبدالرحمن بن عبدالعزیز نے کیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ رمضان کے مقدس مہینے میں افطاری کے لیے زیادہ تر مساجد شام کے وقت کھانے پینے کا انتظام کرتی ہیں۔ یہ نیک کام غریب اور بے سہارا لوگوں کے لیے کیا جاتا ہے۔

پی ایم او کے مطابق، دونوں لیڈران نے مغربی ایشیا کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور دہشت گردی، تشدد اور جانی نقصان سے متعلق خدشات کا اظہار کیا۔

امریکی وزیرخارجہ اینٹنی بلنکن اس مشن پر نکلے ہوئے ہیں کہ عرب ممالک اسرائیل پر ہوئے حملوں کے بعد حماس کی تنقید کریں۔ ساتھ ہی اپنے یہاں ہو رہے گھریلو احتجاجی مظاہرہ کو بھی عرب ممالک روکیں۔