پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور محمد بن سلمان
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اپنے سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچے ہیں۔ اس دوران سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ہندوستان اور پاکستان کا معاملہ ہے۔ اس لیے دونوں ممالک کو ایک دوسرے سے بات کرنی چاہیے۔ شہباز شریف 7 اپریل کو سعودی عرب پہنچے تھے۔ جہاں انہوں نے سعودی وزیر اعظم سے ملاقات کی۔
سعودی نے اسے دو طرفہ مسئلہ قرار دیا
دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں شہباز شریف نے مسئلہ کشمیر اٹھایا۔ جس کے بارے میں سعودی وزیر اعظم محمد بن سلمان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر دو ہمسایہ ممالک کا معاملہ ہے۔ اس لیے دونوں ممالک کو اس تنازعہ پر بات کرنی چاہیے۔ اس مسئلے کو باہمی بات چیت سے حل کیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں امن برقرار رکھنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔
پوری دنیا میں کشمیر کے متعلق بات کرتا ہے پاکستان
آپ کو بتاتے چلیں کہ کشمیر کے حوالے سے بھارت کا موقف ہمیشہ بین الاقوامی فورمز پر واضح رہا ہے۔ بھارت مسئلہ کشمیر کو دو طرفہ مسئلہ قرار دیتا رہا ہے۔ بھارت اس معاملے میں کسی تیسرے فریق کی ثالثی یا مداخلت نہیں چاہتا۔ پاکستان پوری دنیا کے سامنے کشمیر پر آوازیں اٹھاتا رہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محمد بن سلمان جلد آئیں گے پاکستان، پی ایم شہباز کے ساتھ دوطرفہ ملاقات میں ہوئی اہم پیش رفت
قابل ذکر ہے کہ خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات کے معاملے میں ہندوستان کی پوزیشن پاکستان سے کافی بہتر ہے۔ اگر ہم سعودی عرب کی بات کریں تو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں گزشتہ دہائی کے دوران ہندوستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب نے مسئلہ کشمیر پر ہمیشہ متنازعہ یا یکطرفہ بیانات دینے سے گریز کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔